پینٹا گون حکام بات چیت کی ترسیل خفیہ رکھنے کے لیے لیزر ٹیکنالوجی استعمال کریں گے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پینٹا گون حکام بات چیت کی ترسیل خفیہ رکھنے کے لیے لیزر ٹیکنالوجی استعمال کریں گے
پینٹا گون حکام بات چیت کی ترسیل خفیہ رکھنے کے لیے لیزر ٹیکنالوجی استعمال کریں گے

ورجینیا: امریکی دفاع کے ادارے پینٹاگون نے بات چیت کی ترسیل خفیہ رکھنے کے لیے لیزر ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد ادارے کے اہلکاروں کی بات چیت منظر عام پر آنے کے امکانات معدوم ہوجائیں گے۔

پینٹا گون حکام کے مطابق اس منصوبے کے تحت جس ٹیکنالوجی پر کام جاری ہے اسے لیزر انڈیوسڈ پلازما افیکٹ کہا جاتا ہے۔ لیزر شعاعوں کی مدد سے پلازما میں پیدا ہونے والا ارتعاش آواز پیدا کرتا ہے اور اسی عمل  سے الفاظ کی تشکیل کا کام بھی لیا جاسکتا ہے۔

آج ہم موبائل فون اور انٹرنیٹ پر بات چیت کے لیے الفاظ تحریر کرتے ہیں جو پلک جھپکتے میں پڑھنے والوں تک پہنچ جاتے ہیں، اس لیے لیزر ٹیکنالوجی کا استعمال بھی اتنی مشکل بات نہیں لگتی، تاہم پینٹا گون حکام کے مطابق گفتگو کی ترسیل کے لیے لیزر ٹیکنالوجی کے استعمال کا یہ منصوبہ پانچ سال میں پایہ تکمیل کو پہنچے گا۔

 پہلی بار لیزر شعاعیں 16 مئی 1960ء کو امریکی انجینئر تھیوڈور نے دنیاسے متعارف کروائی تھیں۔لیزر شعاعیں دھات کی موٹی تہوں کو کاٹنے، خلیے کے اندر جھانک کر ساری تفصیلات دیکھانے اور ویلڈنگ کے ذریعے دھاتوں کو جوڑنے میں بھی استعمال ہوتی ہیں۔

لیزر شعاعوں کے ذریعے موبائل فونز کی بیٹریاں تیار کی جاتی ہیں، ہارٹ پیس میکر بنائے جاتے ہیں اور سی ڈی اور ڈی وی ڈی پر ڈیٹا منتقل کیاجاسکتا ہے۔ اس کے باوجود لیزر ٹیکنالوجی کے ذریعے گفتگو کی ترسیل کو ایک اہم منصوبہ قرار دیاجارہا ہے۔

مزید پڑھیئے:چینی کمپنی شاؤمی نے جدید ترین گیمر موبائل بلیک شارک پرو 2 متعارف کروا دیا۔

Related Posts