دھیمے لہجے کی شاعرہ پروین شاکر کو 28ویں برسی پر خراج عقیدت پیش کیا گیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

دھیمے لہجے کی شاعرہ پروین شاکر کو 28ویں برسی پر خراج عقیدت پیش کیا گیا
دھیمے لہجے کی شاعرہ پروین شاکر کو 28ویں برسی پر خراج عقیدت پیش کیا گیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: اردو کی نامور شاعرہ پروین شاکر کو 26 دسمبر (پیر) کو منائی جانے والی 28 ویں برسی کے موقع پر اردو ادب کے شعبے میں ان کی گراں قدر خدمات پر زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

پروین شاکر نے اپنے منفرد لب و لہجے سے اردو شاعری کے اظہار کو بدل دیا اور اردو شاعری میں نئے رجحانات متعارف کرائے۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹر، نیشنل لینگویج پروموشن ڈیپارٹمنٹ (NLPD) ڈاکٹر راشد حمید نے کہاکہ ”پروین شاکر واحد شاعرہ تھیں جنہوں نے معاشرے کے تمام پہلوؤں کو مضبوط اظہار کے ساتھ پیش کرنے پر اپنی شاعرانہ مہارت کا ثبوت دیا جو انہیں اپنے عہد کے دیگر شاعروں سے ممتاز کرتی ہے۔

ڈاکٹر راشد نے مزید کہا کہ پروین شاکر سے پہلے زیادہ تر شاعرہ اپنی شاعری میں اپنی صنف کو ظاہر نہیں کرتی تھیں اور عورت کے طور پر نہیں بلکہ ایک فرد کے طور پر اظہار کرتی تھیں۔

پروین شاکر روایتی سماجی رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے شاعری کے میدان میں ایک رجحان ساز کے طور پر ابھریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے اپنے عہد کی شاعروں کو اپنی شناخت کے ساتھ آنے کا یقین دلایا اور اپنی شاعری کے ذریعے خواتین کے جذبات کی عکاسی بھی کی۔

انہوں نے کہا کہ پروین شاکر کی شاعری مختلف خصوصیات کی عکاسی کرتی ہے جس میں جمالیات، ثقافتی اور تہذیبی شناخت، زمینی حقائق اور سماجی مسائل شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:خوشبو کی سفیر، باکمال شاعرہ پروین شاکر کی 69ویں سالگرہ

انہوں نے کہا کہ ان کی شاعری محض ترقی پسند نہیں تھی بلکہ وہ شاعرانہ فن میں اظہار خیال اور خواتین کو آواز دینے کے معاملے میں اپنے مرد ہم منصبوں کے برابر کھڑی تھی۔

Related Posts