ارکان پارلیمان کا تنخواہیں بڑھانے کا مطالبہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

جب معیشت معاشی بحران سے گزر رہی ہوتو قانون سازوں کا تنخواہوں اور مراعات میں غیر معمولی اضافہ ناقابل قبول ہے۔ سینیٹرز نے تنخواہوں میں دو گنا اضافے کے لئےسینیٹ میں ایک بل پیش کیا جس سے عام آدمی کی حالت زار پر ان کی بے حسی ظاہر ہوتی ہے، بہر حال بل کومسترد کردیا گیا ہے۔

مسودہ بل کی تجویز متعدد سینیٹرز نے کی تھی جس میں حکمران جماعت پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماؤں نے چیئرمین سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اسپیکر کی تنخواہیں2 لاکھ 25 ہزار سے بڑھا کر سپریم کورٹ کے جج کی بنیادی تنخواہ 8 لاکھ، 79 ہزار روپے کے برابر مقرر کرنے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کی بنیادی تنخواہ کے برابر کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

مجوزہ بل پر حکومت کی جانب سے گاہے بگاہے کچھ نہ کہا جاتا رہا ہے ۔ وزیر اعظم عمران خان نے سب سے پہلے کہا تھا کہ ان کو ملنے والے تنخواہ میں ان کا گزارا نہیں ہوتا۔ جس کے بعد خبریں سامنے آئی تھی کہ وزیراعظم کی تنخواہ میں اضافہ کردیا گیا ہے جس کی وزیراعظم کے آفس کی جانب سےتردید کی گئی تھی۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ان کی ذاتی تنخواہ ان کے ذاتی اخراجات کے لئے ناکافی ہے لیکن حکومتی اخراجات کو کم کرنے کے لئے جاری سادگی مہم جاری ہے۔

مذکورہ بل حکومت اور حزب اختلاف کے اراکین کی جانب سے پیش کیا گیاتھا تاہم پیپلزپارٹی ، مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے اکثر اراکین نے بل کی مخالفت کی۔وفاقی حکومت کی جانب سے مؤقف سامنے آیاہے کہ پی ٹی آئی کے چند سینیٹرز نے انفرادی طور پر بل پیش کیا ہے اور پارٹی اس طرح کے اقدامات کی حمایت نہیں کرتی ہے۔

اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ قانون ساز تنخواہوں میں اضافے کے مستحق نہیں ہیں لیکن ایسے وقت میں ملک کے معاشی حالات پر مزید بوجھ پڑے گا۔ متعدد قانون دانوں کی تنخواہیں خطےکے دیگر ممالک سے کم ہے اور بہت سے سینیٹرز کے پاس آمدنی کا کوئی دوسرا ذریعہ نہیں ہے۔ واحد مسئلہ وقت کا ہے ، موجودہ حالات میں بل غیر معقول ہے کیوں کہ ابھی تک ملک معاشی بحران سےنہیں نکل سکا ہے۔

قانون سازوں کو موجودہ معاشی صورتحال میں ایک مثال قائم کرنا چاہئے۔ تنخواہوں میں اضافے سےمعاملے سے عام آدمی کی حالت زار اور معاشرے کے تباہ حال طبقے سے ان کی بے حسی ظاہر ہوتی ہے۔

Related Posts