اسلام آباد کے محمد ظہیر نے ہوم میڈ میکرونی فروخت کرکے مہنگائی کو شکست دیدی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Islamabad man sells homemade macroni

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

آج ملک میں غریب ہی نہیں بلکہ سفید پوش طبقہ بھی دو وقت کی روٹی کیلئے پریشان ہے اور لوگوں  کیلئے سفید پوشی کا بھرم رکھنا بھی محال ہوچکا ہے تاہم آج بھی بیشمار لوگ ایسے ہی جو تقدیر کا شکوہ کرنے کے بجائے اپنے عزم و ہمت سے حالات کو بدلنے کی کوشش کرتے ہیں۔

ایسا ہی ایک نوجوان محمد ظہیر ہے جو شہر اقتدار میں گھر کے بنے میکرونی فروخت کرکے اپنا اور اپنے اہل خانہ کا پیٹ پالتا ہے۔

محمد ظہیر کے والد مانسہرہ سے تعلق رکھتے ہیں اور بلیو ایریا میں ایک نجی کمپنی میں ملازمت کرتے ہیں جبکہ محمد ظہیر اسلام آباد میں ہی پلے بڑھے اور اس وقت فرسٹ ایئرکے طالب علم ہیں، ان کی والدہ گھریلو خاتون ہیں اور محمد ظہیر نے اپنے گھر کے مالی حالات میں تنگی کے پیش نظر جی نائن مرکز میں میکرونی فروخت کرنے کا کام شروع کیا۔

میکرونی فروخت کرنے والے نوجوان کے مطابق مہنگائی کی وجہ سے ان کے گھر کے حالات کافی خراب تھے جس کی وجہ سے انہوں نے اپنی والدہ اور بہن کے ساتھ ملکر میکرونی بنانے اور فروخت کرنے کا آئیڈیا شیئر کیا تو انہوں نے بھی مدد کی جس کی وجہ سے وہ یہ کام کرنے میں کامیاب ہوئے۔

محمد ظہیر کا کہنا ہے کہ ابتداء میں لوگوں کا رجحان کم تھا لیکن ہم نے قیمت مناسب رکھی اور چونکہ یہ گھر کا تیار کردہ ہوتا ہے تو لوگ اب شوق سے میکرونی کھانے آتے ہیں اور اب ہمارا کام پہلے کی نسبت تقریباً دوگنا ہوگیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر بھی لوگ ہوم میڈ میکرونی کی تلاش میں ہم تک پہنچتے ہیں اور نوجوان زیادہ شوق سے کھاتے ہیں اور مجھے ایک مہینہ ہوچکا ہے یہ کام کرتے ہوئے لیکن اللہ کے کرم سے ہمارے حالات میں بہتری آرہی ہے۔

Related Posts