بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کے فیصلے سے خطرناک رجحان کی بنیاد رکھ دی۔سابق جج

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سابق بھارتی جج مرکنڈے کانجو نے کہا ہے کہ بابری مسجد کے فیصلے نے سپریم کورٹ کی طرف سے ایک خطرناک رجحان کی بنیاد رکھ دی ہے جبکہ جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا اصول اپنایا گیا۔

بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج نے کہا کہ ایودھیا کیس کا فیصلہ تاریخ کے کمزور فیصلوں میں شامل کیا جائے گا جبکہ ملک کی سب سے اعلیٰ عدالت نے جارحیت کی حمایت کی۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی فائرنگ سے 2 نوجوان شہید

مرکنڈے کانجو نے کہا کہ یہ ایک احمقانہ بات ہے کہ پانچ صدیاں قبل ایک مندر گراکر مسلمانوں نے اس پر مسجد کی تعمیر کی۔ اس طرح کی باتیں صرف سیاسی ایجنڈے کو تقویت دینے کے لیے کی جاتی ہیں۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مرکنڈے کاٹجو نے وزیر اعظم نریندر مودی کو جوکر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے دل میں اقلیتوں کے خلاف نفرت بھری ہوئی ہے جبکہ بھارت میں طوفان آ رہا ہے اور کسی کوکوئی پروا نہیں۔

سابق جج مرکنڈے کاٹجو نے گزشتہ ماہ اپنے بیان میں کہا کہ نریندر مودی جیسا جوکر ملک کی قسمت کا مالک بن بیٹھا ہے جبکہ دوسری جانب بھارت میں آنے والا طوفان لاکھوں افراد کو بہا لے جائے گا۔

مزید پڑھیں: خالی دماغ کے جوکر نریندر مودی میں اقلیتیوں سے نفرت بھری ہے۔سابق بھارتی سپریم کورٹ جج