اسرائیل کے فضائی حملوں نے غزہ کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے، مظلوم فلسطینیوں کی لاشوں سے مردہ خانے بھر گئے ہیں اور بمباری اور تباہی کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ ناکہ بندی کا شکار غزہ پر اسرائیلی حملوں میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک اور پانچ ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیل نے غزہ کو مکمل محاصرے میں لے رکھا ہے تاکہ اس شہر کے بائیس لاکھ لوگوں تک خوراک اور ایندھن کو پہنچنے سے روکا جا سکے۔
اسرائیلی بمباری میں رضا کار بھی جاں بحق ہوگئے، ان کی لاشوں کو غزہ کے شہریوں نے ملبے سے نکالا۔
فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے وسطی غزہ میں ایک پناہ گزین کیمپ اور خان یونس شہر کو بھی بمباری کا نشانہ بنایا، جس سے عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔
اس خاندان کے آٹھ افراد حملوں کا نشانہ بنے۔
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں پون دو لاکھ افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔
بمباری کے نتیجے میں بائیس ہزار سے زیادہ مکانات، پچاس اسکول اور بڑی تعداد میں صحت مراکز تباہ ہوگئے ہیں۔
اقوام متحدہ میں فلسطینی ایلچی نے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کے منصوبے پر عمل پیرا ہے۔
بڑی بہن کمال ضبط سے اپنی چھوٹی بہن کو تسلی دیتے ہوئے، نجانے اس کا اپنا ننھا دل کس قدر واہموں کی آماجگاہ رہا ہوگا۔