وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کے لیے برادر اسلامی ملک ترکی کے دورے پر روانہ ہو گئے ہیں۔
ترکی کے دارالحکومت استنبول میں ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس کا نواں اجلاس ہوگا جس کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار پر روشنی ڈالیں گے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی افغان امن عمل، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور دیگر اہم بین الاقوامی امور پر پاکستان کا نقطۂ نظر ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس شرکاء کے سامنے رکھیں گے۔
نویں ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس کے دوران ممبر ممالک کے نمائندے اور پاکستان سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کریں گی جس کے دوران خطے کی صورتحال پر گفتگو ہوگی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیر، حکومت کا نہیں پاکستان کا مسئلہ ہے، اپوزیشن تجاویز دے ہم قابل عمل تجاویز کو من وعن تسلیم کرینگے۔
انہوں نے 5 روز قبل پارلیمنٹ میں کہا کہ ہاؤس کی آواز ہمیں کمزور نہیں مضبوط کرتی ہے۔ آئیے اور اپنی تجاویز کی صورت میں حصہ ڈالیے،او آئی سی کو مردہ گھوڑا نہ کہا جائے، او آئی سی کی اہمیت کو تسلیم کرنا چاہیے، ہر تنظیم کا کام کرنے کا طریقہ ہے۔
مزید پڑھیں: کشمیر حکومت کا نہیں پاکستان کا مسئلہ ہے۔شاہ محمود قریشی