صنعتیں لگانے کیلئے بے جاپابندیوں کا خاتمہ اور مستحکم پالیسیاں بنائی جائیں، ای ایف پی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

صنعتیں لگانے کیلئے بے جاپابندیوں کا خاتمہ اور مستحکم پالیسیاں بنائی جائیں، ای ایف پی
صنعتیں لگانے کیلئے بے جاپابندیوں کا خاتمہ اور مستحکم پالیسیاں بنائی جائیں، ای ایف پی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان (ای ایف پی) نے یوم مئی پر پاکستانی ورکرز سمیت دنیا بھر کے ورکرز کو مبارکباد دیتے ہوئے 200 سال پر محیط ٹریڈ یونین کی سرگرمیوں پر ان کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔

ای ایف پی کے صدر اسماعیل ستار اور نائب صدر و فوکل پرسن ذکی احمد خان نے ایک بیان میں کہا کہ مینوفیکچررز کی اپیکس باڈی کی حیثیت سے 7 دہائیوں میں ای ایف پی نے ہمیشہ ورکرز کے حقیقی مطالبات اور حقوق کی حمایت کی ہے کیونکہ دونوں ہی انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے اہم اسٹیک ہولڈرز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسے نازک موڑ پر جب صنعتوں کو بھی کورونا جیسے وبائی مرض سے پیدا ہونے والی صورتحال کا سامناہے یہ ہر ایک آجر کی کارپوریٹ اور معاشرتی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ مزدوروں کو نہ تو بے روزگار کیا جائے اور نہ ہی ہوشربا مہنگائی میں ان کی اجرت کم کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو بھی ذمہ داری اٹھاتے ہوئے مستحکم معاشی پالیسیاں بنانا چاہیے جو ورکرز اور آجروں دونوں کی مشکلات کو دور کرسکیں۔ای ایف پی کے عہدیداروں نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ملازمین کے روزگار کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے خاطر خواہ ریلیف دیاجائے۔

لہٰذا حکومت کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ ورکرز کو روزگار فراہم کرنے والے آجروں کو سرکاری اداروں اور بینکوں کی جانب سے ہراساں نہ کیا جائے نیز قرضوں کو ری شیڈول کیا جائے اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان مارک اپ کی شرح کوبھی کم کرے اس کے ساتھ ساتھ معاشرتی تحفظ کے پروگرامز کو بھی فروغ دیا جائے۔

اسماعیل ستار اور ذکی احمد خان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تیز رفتار بنیادوں پر روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنے کے رجحان کو فروغ دینے کے لیے تاجروں کی حوصلہ افزائی کی جائے اور صنعتوں کے قیام کے حوالے سے سازگار ماحول فراہم کرتے ہوئے بے جا پابندیوں کا خاتمہ کیا جائے۔

بیوروکریسی کی مداخلت کو کم کیا جائے نیز پائیدار انفرااسٹرکچر مہیا کر کے صنعتوں قائم کرنے کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ حکومت کو خصوصی اقتصادی زون کی ترقی کے امور کو بھی تیز کرنا چاہیے چاہے وہ سی پیک یا نجی شعبے کے تحت ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ تمام قومی، سیاسی جماعتوں کو سیاسی استحکام کے لیے جدوجہد کرنی ہوگی کیونکہ ایک مستحکم سیاسی نظام اعتماد کو بڑھائے گا اور ساتھ ہی صنعتوں و کاروباری اداروں کے استحکام کا باعث بھی بنے گا۔

Related Posts