ملک میں سیاسی انتشار کے باعث ذہنی امراض میں اضافہ ہورہا ہے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: پاکستان ایسوسی ایشن فار کلینیکل سائیکالوجسٹ (پی اے سی پی) نے ملک میں جاری سیاسی ہلچل، عدم استحکام کے بعد ذہنی صحت کے مسائل میں متوقع اضافے سے متعلق وارننگ جاری کی ہے۔

پاکستان ایسوسی ایشن فار کلینیکل سائیکالوجسٹ (PACP) نے ملک میں جاری سیاسی جنگ کے بعد ذہنی صحت کے مسائل میں متوقع اضافے پر ایک انتباہ جاری کیا ہے۔

پی اے سی پی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر ناشی خان اور سیکرٹری پروفیسر ڈاکٹر صائمہ داؤد نے خبردار کرتے ہوئے پریس بیان دیا ہے کہ معاشرتی حالات ، معاشرے میں ذہنی صحت کی خرابیوں کا باعث بنتے ہیں۔ ان حالات کے پیش نظر ان کا ادارہ ملک کے جاری سیاسی بحران کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کرنا فرض سمجھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہم ذہنی صحت کے بڑھتے ہوئے مسائل کے بارے میں فکر مند ہیں، لیکن پی اے سی پی کی تشویش کسی بھی طرح سیاسی نہیں ہے۔

پی اے سی پی کے مطابق سیاسی کشمکش اور اختلافات کے نتیجے میں قوم میں سماجی تفریق و تقسیم پہلے ہی اتنی زیادہ ہوچکی ہے جتنی اس سے قبل پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی، بنیادی طور پر سیاسی اختلافات کی وجہ سے انسانی رشتے نہ صرف سوشل میڈیا پر بلکہ حقیقی زندگی میں بھی شدید خطرے میں پڑ گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان مضرِ صحت چکنائی استعمال کرنیوالے ممالک میں شامل

ان کا استدلال تھا کہ لوگ اپنے سیاسی خیالات پر سخت مؤقف اختیار کرتے ہیں جس کے بعد بحث و مباحثے یا مکالمے کا کوئی امکان نہیں رہتا، یہ صورتحال اس بات کی عکاس ہے کہ قومی سیاسی شخصیات ایک دوسرے کے ساتھ کیسا برتاؤ کرتی ہیں۔

انسانوں کا یہ رویہ کثیرالجہتی نتائج کا باعث بنتا ہے، سماجی سطح پر اس نے معاشرتی تفریق اور پرتشدد رجحانات کو جنم دیا، یہ رویہ سیاسی عدم استحکام کو بڑھا کر اگلے درجے پر لے گیا جس کے نتیجے میں بالآخر بڑے پیمانے پر معاشی بحران پیدا ہوا۔

ماہرین صحت کے مطابق یہ تمام معاشرتی حالات شہریوں کی ذہنی صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔

Related Posts