مشکلات سے گھبرانا نہیں 

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

زرافے کو ایک نہایت ہی عقلمندجانور سمجھا جاتا ہے اور زرافے کی زندگی کے حوالے سے بہت سی کہانیاں اور اسباق ہمیں کتب میں  ملتے ہیں، زرافہ ماں اور اس کے نومولود بچے کے درمیان ہونیوالے واقعہ سے انسان زندگی میں بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔

ہوتا یہ ہے کہ نوزائیدہ زرافہ بچے کی ولادت بالکل الگ طریقے سے ہوتا ہے، نوزائیدہ بچہ ماں کی کوکھ سے زمین سے آٹھ فٹ اوپر سے زمین پر گرتا ہے اور یہ لاغر اور کمزرو سا بچہ اٹھنے کی کوشش کررہا ہوتا ہے تو اس اثناء میں اسکی ماں اپنی گردن اپنے بچے کے قریب لاتی ہے اور ایک عجیب سے حرکت کرتی ہے۔

عام طور پر یہ دیکھا گیا ہے کہ جانور بچے کی ولادت کے بعد اس کی گردن کو سہلانا شروع کردیتے ہیں لیکن زرافہ ماں اپنی ٹانگ اٹھا کر نوزائیدہ بچے کو زور دار ٹانگ مارتی ہے اوریہ ٹانگ اتنی زور سے پڑتی ہے کہ نوزائیدہ زرافہ وہ ہوا میں اڑتا ہوا اور قلابازیاں کھاتا ہوا بہت دور جاگرتا ہے اور دوبارہ اٹھنے کی کوشش کرتا ہے۔

بچہ ابھی ٹھیک سے زمین پر کھڑی بھی نہیں ہوپاتا کہ اسکی ماں پھر سے بھاگ کر آتی اور اس کو ایک اور زور دار کک مارتی ہے جس سے بچہ دوبارہ سے زمین پر گرتا اور اسی طرح لوٹ پوٹ ہوتا ہوا دور چلا جاتا ہے اور دوبارہ سے زمین پر کھڑا ہونے کی کوشش کرتا ہے۔

ماں پھر سے اس بچے کے پاس جاتی ہے اور اسکو تیسری بار ٹانگ مارتی ہے اور جب وہ بچہ تیسری بار ٹانگ کھاتا ہے تو پھر سے کئی فٹ دور جاگرتا ہے اور پھر سے زمین پر کھڑا ہونے کی کوشش کرتا ہے لیکن تیسری بار وہ بچہ پہلے سے زیادہ پھرتی دکھاتا ہے اور فوری کھڑا ہوجاتا ہے اور بھاگنا شروع کردیتا ہے، اس کے بعد ماں زرافہ اپنے بچے کے پاس جاکر اسے پیار کرنا شروع کردیتی ہے۔

زرافوں پر کام کرنے والے محققین نے ماں زرافہ کے اس رویہ پر تحقیق کی تو یہ پتا چلا کہ اگر ماں ایسا نہ کرے تو بچہ شائد کئی دن تک چلنا نا سیکھ پائے اور اگر یہ بچہ فوری نہ چلے تو شیر ، چیتے اور دیگر درندے جو زرافے کے بچوں کا گوشت بڑے شوق سے کھانا پسند کرتے ہیں تو ان کیلئے یہ بچہ آسان شکار ہوسکتا ہے۔

اس بچے کی زندگی بچانے اور سکھانے کیلئے ماں اس کو تکلیف دیتے ہوئے اس کو یہ سبق سکھاتی ہے کہ یہ اہم نہیں کہ آپ کتنے زور سے گرتے ہیں  بلکہ یہ یاد رکھنا ہے بلکہ جتنی بار بھی گریں اہم یہ ہے کہ آپ کتنی دیر میں اپنے قدموں پر کھڑے ہوتے ہیں۔

ماں صرف اپنے بچے کو سکھانے کیلئے ٹھڈے مارتی ہے لیکن اگر ماں اس بچے کو نہ مارے تو شائد اس بچے کی زندگی ختم ہوجائے ، اسی طرح انسانی زندگی میں لاتعداد تکالیف اورمصائب آتے ہیں  جو کسی نہ کسی صورت ماں کے ٹھڈوں کا کام کرتے ہیں او ر زندگی میں آنیوالے چیلنجز ہمیں بقاء کی جنگ لڑنے کیلئے تیار کرتے ہیں۔

زندگی میں آنیوالے پریشانیاں اور مشکلات انسان کو بڑے بڑے طوفانوں کا مقابلہ کرنے اور مشکل سے مشکل حالات میں بھی زندگی گزارنے کا سلیقہ سکھاتی ہیں۔

انسان زندگی کے ہر میدان اور ہر شعبے میں اگر اس بات کو سمجھ لے کہ یہ مشکلات ہمیں مضبوط بناتی ہیں  تو بہت سے مسائل سے چھٹکارا مل سکتا ہے، جیسے ایک فوجی کو انتہائی مشکل اور تکلیف دہ تربیتی مرحلے سے گزارا جاتا ہے اس کا مقصد اس سپاہی کو اذیت دینا نہیں بلکہ آنیوالی تکالیف کیلئے تیار کرنا ہوتا ہے۔

زندگی میں آنیوالی مشکلات، مصیبتیں اور صعوبتیں ہمیں آنیوالے بدتر حالات کیلئے ہمیشہ تیار رہنے کا سبق دینے کے علاہ مضبوط، مستحکم اور مصمم بنائینگی۔ اگر ہم حالات کا ادراک کرنے سے قاصر ہیں تو زندگی میں آنیوالی ہر مشکل اور پریشانی ہمیں ڈپریشن اور مایوسی کی اتھاہ گہرایوں میں دھکیل دیگی۔

آج ہر شخص پریشان دکھائی دیتا ہے، خود کشیوں کا رجحان بہت زیادہ بڑھ گیا ہے، انسان اپنی زندگی میں آنیوالی ہر مشکل اور پریشانی کو زرافے کی کک کی طرح سیکھنے کے طور پر لیں تو شائد ہمارا ڈپریشن اور مایوسیاں کسی حد تک کم ہوجائیں بلکہ آگے چل کر خود کو آنیوالے چیلنجز کیلئے زیادہ بہتر طور پر تیار کرسکتے ہیں۔

Related Posts