بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں معروف اسلامی اسکالر علامہ آغا سید محمد باقر الموسوی مختصر علالت کے بعد سرینگر میں انتقال کرگئے۔
علامہ باقر الموسوی کو ان کی فکری گہرائی، عاجزی، اور کشمیری مسلم کمیونٹی کے مذہبی اور سماجی ضمیر کی رہنمائی میں طاقتور کردار کے احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔
آغا سید محمد باقر کی نماز جنازہ ان کے آبائی علاقے بڈگام میں ادا کی گئی جہاں ہزاروں افراد نے شرکت کی جبکہ وزیراعلیٰ کشمیر سمیت دیگر اعلیٰ سیاسی و سماجی شخصیات بھی موجود تھیں۔
21 مارچ 1940 کو بڈگام میں پیدا ہونے والے علامہ باقر کو آیت اللہ آغا سید مہدی الموسوی الصفوی النجفی کے فکری جانشین کے طور پر دیکھا جاتا تھا، جنہیں کشمیر کی جدید تاریخ میں معروف اسلامی فقیہ سمجھا جاتا ہے۔
علامہ باقر الموسوی نے ابتدائی تعلیم بڈگام سے حاصل کی، انہوں نے اعلیٰ دینی تعلیم کے لیے نجف کا سفر کیا اور فقہ، فلسفہ اور الہیات میں مہارت حاصل کی۔
علامہ باقر نے عربی، فارسی اور اپنی مادری زبان کشمیری میں کئی کتابیں لکھیں جن میں فقہ،الہیات اور شاعری پر کلام کیا گیا۔ انہیں ایرانی حکومت نے ممتاز شاہد مرتضی مطہری ایوارڈ حاصل کیا۔