اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ مظلوم کشمیریوں کی مدد کے لیے لائن آف کنٹرول عبور کرنا مودی حکومت کے مؤقف کو تقویت دینے کا باعث بنے گا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ میں آزاد جموں و کشمیر میں موجود عوام کا غم و غصہ سمجھ سکتا ہوں جو گزشتہ 2 ماہ سے زائد عرصے سے اپنے کشمیری بھائیوں کو غیر انسانی کرفیو کا سامنا کرتے دیکھ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا پنجاب حکومت کو آٹا برآمد کرنے والی فلور ملز کو بینک گارنٹی واپس کرنے کا حکم برقرار
وزیر اعظم نے کہا کہ کوئی بھی شخص جو کشمیریوں کی جدوجہد کے لیے انسانی امداد یا مدد لے جانے کے لیے ایل او سی (لائن آف کنٹرول) عبور کرنے کا سوچے گا وہ بھارتی بیانیے کے ہاتھوں میں کھیل رہا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کا مؤقف یہ ہے کہ وہ کشمیریوں کی جدو جہد کو اسلامی دہشت گردی قرار دیتا ہے اور کہتا ہے کہ اس کے پیچھے پاکستان کا ہاتھ ہے۔ کسی بھی شخص کے ایل او سی اعبور کرنے سے بھارت مقبوضہ کشمیر میں تشدد اور جارحیت بڑھا دے گا جبکہ اسے لائن آف کنٹرول عبور کرکے جعلی حملے کا بہانہ بھی مل جائے گا۔
a narrative that tries to divert from the indigenous Kashmiris’ struggle against brutal Indian Occupation by trying to label it as “Islamic terrorism” being driven by Pakistan. It will give India an excuse to increase violent oppression of Kashmiris in IOJK & attack across LoC
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 5, 2019
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ احتجاج کرنا مولانا فضل الرحمان کاحق ہےمگر27 اکتوبر مناسب نہیں، کشمیری 27 اکتوبر کو یوم سیاہ مناتے ہیں۔شاہ محمودقریشی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی حب الوطنی اور ان کے کشمیر سے لگاؤ پرکوئی شک نہیں ہے مگر اس تاریخ کو احتجاج کرنے سے کشمیر کاز کو نقصان پہنچے گا۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ 27 اکتوبر 1947 کو بھارتی فورسز نے سری نگر پر یلغار کی اور مقبوضہ کشمیر پر ناجائز قبضہ کیا، ہر سال پوری کشمیری قوم اس روز کو یوم سیاہ کے طور پر مناتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ اگر اس تاریخ کوکسی اور مقصد کے لیے استعمال کریں گے تو اس سے نقصان پہنچے گا۔
مزید پڑھیں: مولانا صاحب 27 اکتوبرکو احتجاج کے فیصلے پر نظرثانی کریں، وزیرخارجہ شاہ محمود