پاکستان اور کم ہوتے ہوئے کورونا کیسز

مقبول خبریں

کالمز

zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟
zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کورونا وباء کے حوالے سے پاکستان کو بالآخر اچھی خبریں سننے کو مل رہی ہیں۔ نئے کیسز کی تعداد کم ہورہی ہے جو پیر اور منگل کے درمیان 1 ہزار 771 رجسٹر ہوئے جو تقریباً 3 ہفتوں میں پہلی بار ہوا ہے۔ کورونا ٹیسٹ کے نتائج مثبت آنے کی شرح جو 10 سے 11 فیصد تک جا پہنچی تھی کم ہو کر 3 اعشاریہ 71 فیصد پر آگئی۔ یہی وجہ ہے کہ کورونا کے خلاف کیے گئے اقدامات کے باعث ایک مثبت امید پیدا ہوئی کہ وائرس کے باعث پاکستان کی صورتحال بھارت جیسی نہیں ہوگی۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اور وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر نے اعلان کیا کہ کورونا کی تیسری لہر کی شدت کم ہورہی ہے اور حکومت مرحلہ وار کاروباری سرگرمیوں کا آغاز چاہتی ہے۔ تاہم، ایک تشویشناک خبر بھی سامنے آئی کہ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ نے جمعے کے روز اعلان کیا کہ ملک میں کورونا کی بھارتی قسم کا پہلا کیس بھی رجسٹر ہوچکا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ صورتحال کتنی پریشان کن ہے اور ماسک اتار کر پھینکنے کا فی الحال وقت نہیں آیا۔

دوسری جانب ملک بھر میں ویکسین لگانے کا عمل بھی پوری شد و مد سے جاری ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق اب تک 70 لاکھ افراد کورونا ویکسین کی خوراکیں لگوا چکے ہیں۔ حال ہی میں این سی او سی نے 18 سال اور زائد العمر افراد کیلئے واک اِن ویکسینیشن کی اجازت دی جس کا مطلب یہ ہے کہ ملک کی تقریباً تمام ہی بالغ آبادی اب ویکسین لگوا سکے گی جو ویکسین کی دستیابی پر منحصر ہے۔

حال ہی میں بھارت سے سڑک پر کورونا کے باعث ہلاکتوں کی خبر منظرِ عام پر آئی جس سے پاکستان میں بہت سے لوگوں میں ویکسین لگوانے کا خیال پیدا ہوا۔ تاہم ویکسین پر شکوک و شبہات ایک بار پھر سر اٹھا سکتے ہیں جن کا مقابلہ کرنے کیلئے شعورو آگہی کی مہم چلانا ضروری ہے جبکہ لاکھوں پاکستانی جن کے شناختی کارڈ نہیں ہیں، ویکسین لگوانے کے اہل نہیں۔ این سی او سی نے مستند دستاویزات رکھنے والے پناہ گزینوں کو بھی ویکسین لگوانے کا فیصلہ کیا اور باقی افراد کی ویکسینیشن پر بھی سوچ بچار جاری ہے۔

وائرس سے پیدا ہونے والے مسائل کے حل کیلئے حکومت کو سنجیدہ اقدامات اٹھانا ہوں گے تاکہ ملک کی تقریباً 70 فیصد آبادی کو ویکسین لگائی جاسکے اور شہریوں کو بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایس او پیز پر عملدرآمد کرنا ہوگا تاکہ ویکسین لگوا کر وباء پر قابو پایا جاسکے کیونکہ یہی وہ واحد حل ہے جس کے ذریعے آپ خود کو اور اپنے پیاروں کو کورونا وائرس سے بچا سکتے ہیں۔

Related Posts