عدالت نے لڑکی کو زندہ جلانے والے 16 افراد کو سزائے موت سنا دی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عدالت نے لڑکی کو زندہ جلانے والے 16 افراد کو سزائے موت سنا دی
عدالت نے لڑکی کو زندہ جلانے والے 16 افراد کو سزائے موت سنا دی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

بنگلہ دیش کی عدالت نے نصرت جہاں رفیع نامی لڑکی کو زندہ جلانے کا الزام ثابت ہونے پر 16 افراد کو موت کی سزا سنا دی ہے  جبکہ یہ مقدمہ 7 ماہ قبل دائر کیا گیا تھا۔

مدرسے کی طالبہ نصرت جہاں نے اپنی موت سے قبل ہیڈ ماسٹر سمیت 16 حملہ آوروں کی نشاندہی کی، جس کا انصاف نہ ملنے پر بنگلہ دیش میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے جس کے بعد بنگلہ دیشی وزیر اعظم حسینہ واجد نے انصاف کا وعدہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بیت المقدس، مسلسل 102 دن تک بھوک ہڑتال کرنے والے  اسیر کے مطالبات منظور

بنگلہ دیشی پولیس کے مطابق طالبہ نے ہیڈ ماسٹر کے خلاف جنسی ہراسانی کی درخواست دی جس کے بعد ہیڈ ماسٹر نے کیس واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالنے کے ساتھ ساتھ انکار پر قتل کرنے کے لیے 15 افراد کو  اس کے پیچھے لگا دیا۔

پولیس کے مطابق ہیڈ ماسٹر کے 15 افراد نے اسے چھت پر بلا کر مقدمہ واپس لینے کے لیے آخری بار کہا لیکن انکار پر اسے تیل چھڑک کر آگ لگا دی جس سے وہ بری طرح جھلس گئی۔

ہسپتال میں دم توڑنے سے قبل نصرت جہاں رفیع نامی طالبہ نے ایک ویڈیو ریکارڈ کی جس میں اپنے ساتھ پیش آنے والی تمام باتیں بنگلہ دیشی عوام کو بتا دیں اور کہا کہ استاد نے مجھ پر بری نظر رکھی، میں آخری دم تک لڑوں گی۔

یاد رہے کہ اس سے قبل برطانیہ میں ٹرک کے کنٹینر سے برآمدہ تمام 39 مردہ افراد کی شناخت کے بعد ان کا تعلق چین سے بتایا گیا، جبکہ ان میں سے 31 مرد اور 8 خواتین ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق  گزشتہ روز برطانوی علاقے کاؤنٹی ایسیکس میں ٹرک سے 39 افراد کی لاشیں ملنے کے بعد جوان العمر ڈرائیور کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کردی گئی، جس نے اپنا نام مورا بنسن بتایا ہے۔

مزید پڑھیں: برطانیہ میں ٹریلر سے برآمدہ تمام 39 مردہ افراد چین کے شہری نکلے

Related Posts