کورونا وائرس اور ہمارا عزم

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

چین کے شہر ووہان سے شروع ہونیوالا کورونا وائرس عالمی وبائی شکل اختیار کرچکا ہے ،پاکستان میں کورونا وائرس کے پانچویں کیس کی تصدیق ہوچکی ہے جس کے بعد یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ اس وقت پاکستان کورونا وائرس مکمل طور پر سامنے آچکا ہے جس کے بعد آئندہ چند ہفتوں میں ملک میں مزید کیس سامنے کا امکان ہے۔

پاکستان میں کورونا کے کیس ایران سے واپس آنیوالے شہریوں میں پائے گئے ہیں، ایران چین کے بعد کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہونیوالا ملک ہے جبکہ پاکستان میں کورونا وائرس کے ممکنہ پھیلائو کو روکنے کیلئے غیرمعمولی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ،ایران کے لئے تمام براہ راست پروازیں معطل ہیں اور سرحدی گزرگاہ بھی بند ہےجبکہ سندھ میں تعلیمی ادارے دو ہفتوں سے بند ہیں،سب سے بڑا خوف یہ ہے کہ 22 مارچ تک ہونے والے پی ایس ایل کو بھی کورونا وائرس متاثر کرسکتا ہے جس کے بعد معاملات کنٹرول سے باہر ہوسکتے ہیں۔

پاکستان ایک وبائی مرض کی وجہ سے ایک طرف مشکلات سے دوچار ہے لیکن یہ ایسے وقت میں بھی موقع پرست عناصر فائدہ اٹھانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ جیسے ہی کورونا وائرس کا پہلا کیس رپورٹ ہوا ،ملک میں ماسک اور دیگر حفاظتی سامان غائب ہوگیا اور قیمتیں اچانک آسمان سے باتیں کرنے لگیں اور سپریم کورٹ نے ماسک ذخیرہ کرنیوالوں اور منافع خوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیا ہے۔

کراچی میں رینجرز نے ایک چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے 70ہزارسے زائد سرجیکل ماسک برآمد کرلئے جبکہ پولیس نے ایک اور علاقے سے20ہزار ماسک برآمد کرلئے۔ جب پہلی بار چین میں کورونا وائرس کی اطلاع ملی تھی تو ان ذخیرہ اندوزوں نے ماسک وہاں بھیجنے کی کوشش کی لیکن حکومت نے برآمدات پر پابندی عائد کردی۔ اس وقت ملک میں ماسک یا تو غائب ہوچکے ہیں یا بہت زیادہ قیمتوں پر فروخت ہورہے ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کی جانب سے پاکستان کی کوششوں کو سراہا گیا ہے لیکن یہ خدشات بھی ہیں کہ خوف و ہراس نہ پیدا کرنے کے معاملات کی تعداد کم رپورٹ کی جارہی ہے۔ صحت کے حکام نے واضح کیا ہے کہ ماسک لازمی طور پر موثر نہیں ہوتے ہیں اور ہر ایک کو انہیں پہننا نہیں ہوتا ہے لیکن پھر بھی لوگوں نے ماسک خریدنا شروع کردیئے ہیں۔

یہ امر افسوسناک ہے کہ اپنے لالچ کے ہاتھوں مجبور مفاد پرست عناصر کسی سانحے میں بھی بے ایمانی کرنا نہیں چھوڑتے،یہ حال ہی میں گندم اور چینی کے بحران کے دوران دیکھا گیا تھا ،میڈیا کا کردار بھی اہم ہے کیونکہ میڈیا نے کورونا وائرس کا کیس سامنے آنے کے بعد ایک وباء کو بڑھاچڑھا کر پیش کیا جس سے عوام میں خوف وہراس بڑھ گیامیڈیا کو ذمہ داری کامظاہرہ کرنا چاہئے اور مریضوں اور ان کے اہل خانہ کی رازداری کا احترام کرنا چاہئے۔

Related Posts