کراچی ،سیوریج نظام کی بہتری کے لیے 900 ملین کی لاگت سے 20 گاڑیاں واٹربورڈ کے حوالے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Water & Sawerage Board
کراچی ،سیوریج نظام کی بہتری کے لیے 900 ملین کی لاگت سے 20 گاڑیاں واٹربورڈ کے حوالے

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی:کراچی میں سیوریج نظام کی بہتری کے لیے 900 ملین کی لاگت سے 20 گاڑیاں واٹربورڈ کے حوالے کردی گئی ہیں۔تفصیلات کے مطابق واٹر بورڈ کی مشین گاڑیوں میں مزید 20 جدید سکشن اور ہائی پریشر جیٹنگ گاڑیوں کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔

یہ گاڑیاںبدھ کو وزیر اعلی سندھ نے حوالے کیں، ان میں 10 گاڑیوں پر سکشن اور 10 پر ہائی پریشر جیٹنگ مشینیں نصب ہیں۔بیس مشین گاڑیوں کے اضافے سے سکشن اور جیٹنگ مشین گاڑیوں کی تعداد 56 ہو گئی ہے۔

وزیر اعلی سندھ نے بتایا کہ سندھ حکومت نے 90 کروڑ کی لاگت سے یہ 20 گاڑیاں خریدی ہیں، پرانے سکشن اور جیٹنگ میشن گاڑیوں کی مرمت کرائی جا رہی ہے، یہ مشین گاڑیاں مرمت ہو کر آیندہ سال مل جائیں گی۔

بدھ کووزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے بارہ دری کراچی میں منعقدہ ایک تقریب میں کراچی کے سیوریج نظام کی مشکلات اور نکاسی کی بہتری کے لیے جدید ترین یورپین ٹیکنالوجی کی حامل مشینوں کی چابیاں ایم ڈی واٹر بورڈ انجینئر اسداللہ خان کے حوالے کیں۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ 50سال پرانا دھابیجی پمپنگ اسٹیشن 1.23 ارب سے اپ گریڈ کر رہے ہیں، بلدیہ کے لیے 24 انچ قطر کی پائپ لائن کا کام 40 کروڑ سے مکمل ہو چکا ہے، جلد دو انڈرپاسز آپریشنل ہوں گے۔

انہوں نے کہاکہ واٹر بورڈ کو دی گئی مشینوں کی شہر کو سخت ضرورت تھی، ہم کام تو کرتے ہیں لیکن صحیح تشہیر نہیں کر سکتے، وفاقی حکومت کے سینئر شخص نے کہا سندھ حکومت کام نہیں کرتی، مجھے ان کے اندھے ہونے پر دکھ ہے، انھیں ہر کوئی چور نظر آتا ہے۔مراد علی شاہ نے کہا صوبائی حکومت شہر کے لیے کوشاں ہے، جلد ہی کچھ اور پراجیکٹس بھی پایہ تکمیل تک پہنچ جائیں گے، وفاق کی جانب سے کوئی بجٹ دینے کا ارادہ نہیں ہے، معیشت نے بھی بڑی ترقی کر لی ہے، ٹماٹر نے ڈالر کو پیچھے چھوڑ دیا۔

وزیر اعلی سندھ نے صوبے میں اختیارات کے قضیے پر گورنر سندھ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان سے کہتا ہوں آئین اور قانون پڑھ لیں، آرٹیکل 105 میں ہے گورنر ہر کام وزیر اعلی سے پوچھ کر کرے گا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے 900 ملین روپے کی لاگت سے نئی گاڑیاں خریدی ہیں اور پرانی سکشن اور جیٹنگ میشن گاڑیاں مرمت کروا رہے ہیں، پرانی گاڑیاں اور مشینز مرمت ہوکر واٹر بورڈ کو اگلے سال مل جائیں گی۔

مزید پڑھیں : وفاق کی کراچی پر قبضے کی خواہش پوری نہیں ہونے دیں گے۔مراد علی شاہ

مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت واٹر بورڈ کی 100 ایم جی ڈی کی پمپنگ اسٹیشن 1.63 بلین روپے کی لاگت سے مکمل کی جا رہی ہے جس کا افتتاح دسمبر 2019 میں کریں گے اور 50 سال پرانی دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کو 1.23 بلین روپے کی لاگت سے اپ گریڈ کر رہے ہیں، جس سے شہر کو اضافی پانی مل سکے گا۔بلدیہ کے لیے حبیب بینک چورنگی سے 24 انچ ڈائی کی پائپ لائن کا کام 400 ملین کی لاگت سے مکمل ہوچکا ہے، اس اسکیم سے بلدیہ کے عوام کا پانی کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ شہر کے مختلف علاقوں کو پانی کی فراہمی کے نظام کو ٹھیک کرنے کے لیے 200 ملین روپے کی اسکیم شروع کی گئی ہے، لیاری کے لیی سندھی ہوٹل سے بکرا پڑی تک پانی کی فراہمی کی اسکیم 717 ملین روپے کی لاگت سے جاری ہے، اس اسکیم کی تکمیل سے لیاری میں پانی کا مسئلہ قدرے بہتر ہوجائے گا۔ایم ڈی واٹر بورڈ اسد اللہ خان کے مطابق یورپی ٹیکنالوجی کی حامل 20 جدید سکشن اور ہائی پریشر جیٹنگ مشینیں ملنے سے واٹر بورڈ کے بیڑے میں ایسی مشینوں کی تعداد 56 ہوجائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ واٹر بورڈ نے سال 2007 میں 36 سکشن اور جیٹنگ مشینیں حاصل کی تھیں جو 12 سال سے زائد عرصہ استعمال کے بعد میں کراچی کی بڑھتی آبادی کے لیے ناکافی تھیں۔انہوں نے بتایا کہ ماضی کی طرح یہ مشینری بھی کراچی میں مقامی سطح پر بین الاقوامی میعار کا کام کرنے والی کمپنی معراج لمیٹڈ سے تیار کرائی گئی ہے۔کمپنی کے چیف آپریٹنگ آفیسر افتخار قریشی نے جنگ سے بات کرتے ہوئے کہ بینک نئی سکشن وہائی پریشر جیٹنگ مشینیں دور جدید کے تقاضوں کے پیش نظر خودکار ہائیڈرولک نظام سمیت یورپی انسٹرومنٹ سے لیس ہیں ان 20 مشینوں میں سے 10سکشن اور 20 جیٹنگ مشینیں جوڑے کی صورت میں کام کرتی ہیں۔

معراج لمیٹڈ کے سربراہ افتخار قریشی نے بتایا کہ سکشن مشینوں کا ٹینک پہلے سے زائد 7 ہزار لیٹر اور جیٹنگ مشینوں 8 ہزار لیٹر گنجائش کا تیار کیا گیا ہے، افتخار قریشی کے مطابق ان گاڑیوں کی نقل وحرکت پر نظر رکھنے کے لیے ان میں ٹریکرز بھی لگائے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : کراچی کی طلب کے مقابلے میں واٹر بورڈ کے پاس صرف 44فیصدپانی دستیاب

سرکاری ہیوی گاڑیوں کو حادثات سے بچانے کے لیے بیک کیمرے بھی نصب کیے گئے ہیں۔افتخار قریشی کے مطابق پرانی جیٹنگ مشینوں میں ڈیڑھ سو فٹ راڈ پائپ نصب کیے گئے تھے جبکہ نئی مشینوں میں اضافہ کے ساتھ 330 فٹ پائپ نصب کیا گیا ہے اور نئی جیٹنگ مشینوں میں پانی کا پریشر 300 بار رکھا گیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں افتخار قریشی نے بتایا کہ سندھ حکومت کے تعاون سے واٹر بورڈ کی پرانی سکشن و جیٹنگ مشینوں کو بھی اپ گریڈ کر کے ان کے استعداد کار میں اضافہ کرنے کی منصوبہ بندی ہے جبکہ سپرد کی گئی نئی مشینری وارنٹی کی حامل ہے۔اس موقع پر وزیر بلدیا ت و چیئرمین واٹربورڈ سید ناصر حسین شاہ و دیگر وزرا اور اہم شخصیات بھی تقریب میں موجود تھیں۔

Related Posts