نجی کمپنیوں کو کورونا ویکسین ملنے سے مزید مسائل جنم لینگے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان میں نجی کمپنیوں کو کورونا وائرس کی ویکسین درآمد کرنے کی اجازت ملنے کے بعد خدشات بڑھ رہے ہیں کیونکہ نجی شعبہ کے پاس ویکسین کی موجودگی تقسیم میں وسیع عدم مساوات پیدا کردیں گی۔پاکستان ویکسین کے حصول کے لئے اقدامات کررہا ہے لیکن اب تک صرف چینی ساختہ ویکسین کی دستیابی ممکن ہوپائی ہے۔

اس ماہ چین نے پاکستان کونصف ملین خوراکیں عطیہ کی تھیں ،پاکستان ڈبلیو ایچ او اور گیوی الائنس کے تعاون سے کووایکس ویکسین پر انحصار کر رہا ہے لیکن اسے ابھی تک 17 ملین خوراکوں میں سے کوئی خوراک موصول نہیں ہوئی۔ تمام تر غیر یقینی صورتحال کے باوجود وفاقی کابینہ نے متنازعہ فیصلہ کیا کہ نجی شعبے کو کوروناویکسین درآمد کرنے کی اجازت دی جائے۔

کابینہ نے کوروناویکسین کی لامحدود مقداردرآمد کرنے کی اجازت دے دی ہے جو صارفین کو فروخت کی جاسکتی ہے اور اس ویکسین کی کوئی قیمت مقرر نہیں کی گئی تھی۔ مشیر صحت نے اس فیصلے کا اعلان نہیں کیا اور میڈیا کے ذریعہ یہ انکشاف ہوا۔

وفاقی وزیرفواد چوہدری کاکہنا ہے کہ اگر نجی شعبے کو ویکسینیشن مہم میں شامل نہ کیا گیا تو پاکستان کے لئے اپنی پوری آبادی کو ویکسین دیناناممکن ہوگا تاہم قیمتوں کے تعین کے بغیر نجی شعبہ کی شراکت سے مارکیٹ میں من مانی قیمتوں پر فروخت پر قابو پانامشکل ہوجائیگا۔

پاکستان کورونا ویکسین کی نجی طور پر مارکیٹنگ کرنے والا پہلا ملک سے ہے کیونکہ بیشتر ممالک سرکاری چینلز کے ذریعہ ویکسین کو کنٹرول اور مہیاکر رہے ہیں۔ اس فیصلے کے کچھ ہی دن بعد ایک نجی لیب نے اعلان کیا ہے کہ روس کی ویکسین جلد ہی تجارتی فروخت کے لئے دستیاب ہوگی۔

کم آمدنی والے ملک میں ویکسین کی پرائیویٹ سیل کے فیصلے کو تنقید کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ اس سے معاشرے میں تفریق بڑھ جائے گی لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومت فارما انڈسٹری کے دباؤ میں آچکی ہے اور فارما کمپنیاں کسی بھی قیمت پر ویکسین فروخت کرسکتی ہیں جس کی وجہ سے وہ صرف امیروں اور دولت مندوں تک ہی قابل رسائی ہوگی۔

وزیر اعظم نے کورونا ویکسین کی منصفانہ تقسیم کے بارے میں بات کی تھی اور دولت مند ممالک پر پسماندہ ممالک کو دینے کی بجائے ویکسین جمع کرنے کا الزام عائد کیا تاہم نجی شعبے کو اجازت دینے کے فیصلے سے ملک میں ویکسین تک یکساں رسائی بھی ناممکن ہوجائیگی۔اس لئے حکومت کو اپنی آبادی پر توجہ دینی چاہئے کیونکہ صحت ایک بنیادی حق ہے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ ہر ایک کو سستے نرخوں پر ویکسین مل جائے۔

Related Posts