مینار پاکستان واقعہ،متاثرہ ٹک ٹاکرکا طبی جائزہ مکمل،عائشہ اکرم کاقانونی کارروائی سے انکار

مقبول خبریں

کالمز

zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟
zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Minar-e-Pakistan incident

لاہور :یوم آزادی کے موقع پر لاہور کے اقبال پارک میں مبینہ طورپر سیکڑوں افراد کی جانب سے جنسی ہراسانی کا شکار ہونیوالی خاتون عائشہ اکرم ودیگر ساتھیوں کا طبی و قانونی جائزہ مکمل،پولیس نے واقعے کے سلسلے میں اب تک 30 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا،عائشہ اکرم نے پولیس کو مزید کارروائی نہ کرنے کا کہہ دیا۔

نئی بات کے مطابق ابتدائی طور پر خاتون نے پولیس کو بتایا کہ وہ کوئی کارروائی نہیں کرنا چاہتی، مدعیہ شاہدرہ کے بجائے قلعہ لچھمن سنگھ راوی روڈ کی رہائشی ہے اور پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں نرس ہے۔

عائشہ اکرم کی ڈیوٹی پی آئی سی کی ایمرجنسی میں ہے مگر عائشہ دوران ڈیوٹی موبائل استعمال کرنے پر دو دفعہ انتباہی نوٹسز بھی جاری ہوچکے ہیں اس کے علاوہ عائشہ اکرم تین سال قبل کوٹ خواجہ سعید اسپتال میں بطور نرس ملازم تھی جہاں سے سفارش پر اس کا پی آئی سی میں تبادلہ ہوا جبکہ کئی دفعہ مریضوں کے لواحقین سے جھگڑے کی نوبت بھی آئی۔

مزید پڑھیں:عائشہ اکرم ہراسگی کیس، سوشل میڈیا صارفین خاتون کے نازیبا تبصرے پر برہم

واضح رہے کہ مینارپاکستان واقعہ کے بعد متاثرہ خاتون عائشہ اکرم کے حوالے سے نئی باتیں بھی منظرعام پر آرہی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ خاتون کے ساتھ موجود تقریباً یہی اسکے دوست اور اس کی ٹیم کے ممبران تھےجبکہ اس واقعے سے دو روز قبل ٹک ٹاکر خاتون اور اسکے مبینہ منگیتر کا ٹک ٹاک اکاؤنٹ رپورٹنگ کروا کر معطل کروا دیا گیا تھا۔

خاتون کا یوٹیوب اکاؤنٹ بھی چند سو ویوز سے آگے نہیں بڑھ رہا تھاجس کی وجہ سے انکے پاس منفی پبلسٹی کے علاوہ اتنی جلدی دوبارہ فالوونگ اور ویورشپ حاصل کرنا ممکن نہیں تھا جس کی وجہ سے انہوں نے بے بنیاد پروپیگنڈا کیا۔

Related Posts