لاہور :یوم آزادی کے موقع پر لاہور کے اقبال پارک میں مبینہ طورپر سیکڑوں افراد کی جانب سے جنسی ہراسانی کا شکار ہونیوالی خاتون عائشہ اکرم ودیگر ساتھیوں کا طبی و قانونی جائزہ مکمل،پولیس نے واقعے کے سلسلے میں اب تک 30 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا،عائشہ اکرم نے پولیس کو مزید کارروائی نہ کرنے کا کہہ دیا۔
نئی بات کے مطابق ابتدائی طور پر خاتون نے پولیس کو بتایا کہ وہ کوئی کارروائی نہیں کرنا چاہتی، مدعیہ شاہدرہ کے بجائے قلعہ لچھمن سنگھ راوی روڈ کی رہائشی ہے اور پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں نرس ہے۔
عائشہ اکرم کی ڈیوٹی پی آئی سی کی ایمرجنسی میں ہے مگر عائشہ دوران ڈیوٹی موبائل استعمال کرنے پر دو دفعہ انتباہی نوٹسز بھی جاری ہوچکے ہیں اس کے علاوہ عائشہ اکرم تین سال قبل کوٹ خواجہ سعید اسپتال میں بطور نرس ملازم تھی جہاں سے سفارش پر اس کا پی آئی سی میں تبادلہ ہوا جبکہ کئی دفعہ مریضوں کے لواحقین سے جھگڑے کی نوبت بھی آئی۔
مزید پڑھیں:عائشہ اکرم ہراسگی کیس، سوشل میڈیا صارفین خاتون کے نازیبا تبصرے پر برہم