ہمیشہ سے غیر محفوظ اور مستحق خواتین کی مدد کرنا چاہتی تھی ،ثمرین جنید

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ایس جے فوڈز کی منیجنگ ڈائریکٹر ثمرین جنیدایک ماہر تعلیم، بہترین شیف اور متاثرین شخصیت کی مالک ہیں، انہوں نے اپنی فن و ہنر سے ناصرف اپنی زندگی کو تبدیل کرکے دوسروں کیلئے قابل تقلید مثال قائم کی بلکہ پیشہ ورانہ تربیت کے ذریعے بہت ساری زندگیوں کو تبدیل کردیا ہے۔ان کے سیٹ اپ کے ذریعے ہر سال بہت سی خواتین کو بااختیار بنایا جاتا ہے۔ اس وقت ان کے پلیٹ فارم کے ذریعہ 3000 کے قریب خواتین روزگار کما رہی ہیں۔

ایم ایم نیوز نے خواتین کیلئے ایک رول ماڈل کی حیثیت رکھنے والی ثمرین جنید سے ایک نشست کا اہتمام کیا ۔

ایم ایم نیوز: اپنے بارے میں ہمارے قارئین کو کچھ بتائیں ؟
ثمرین جنید: ایس جے فوڈ بنانے سے پہلے میں 20 سال سے تدریس کے شعبہ سے وابستہ تھی اور پھر میں نے اپنے شوق کو اپنے پیشہ میں تبدیل کردیا اور درس وتدریس کو الوداع کردیا اور آخر کار اپنی پسند کے کام کا آغاز کی۔

ایم ایم نیوز: کیا کھانے سے متعلق کام سے قبل فوڈ اینڈ نیوٹریشن کی ڈگری لینا ضروری ہے؟
ثمرین جنید: ایک چیز جو آپ کو ہمیشہ ذہن میں رکھنی چاہیے کہ اگر آپ کسی کام میں ڈگری حاصل کرتے ہیں تو یہ آپ کے پیشے کے لئے بونس ہے۔ڈگری کے بغیر کوئی بھی پیشہ ڈاکٹر اور کمپاؤنڈر میں فرق کے برابر ہوتا ہے۔ اگر کوئی کمپاؤنڈر بیس سال تک بھی کام کرتا ہے تو وہ ڈاکٹر نہیں بن سکتا صرف پیشہ ور ڈاکٹر ہی بیماری کی تشخیص کرسکتا ہے۔

ایم ایم نیوز:ایس جے فوڈزکے لئے آپ کو کس چیز نے راغب کیا؟
ثمرین جنید: جیسا کہ میں نے بتایا کہ کھانا پکانا میرا جنون تھا لیکن کچھ وجوہات کی وجہ سے میں پہلے اپنے شوق کو پیشے میں تبدیل نہیں کرسکی تاہم جب میں نے کیا تو سب سے پہلی بات جو میری فرم کے ذریعے شروع ہوئی وہ تھی ان خواتین کی مدد کرنا جو میں انہی مشکلات سے گزری جن میں سے گزر رہی تھی۔

ایم ایم نیوز:آپ کس قسم کی غیر محفوظ خواتین کی مدد کرتی ہیں؟
ثمرین جنید: کوئی بھی عورت ایس جے فوڈزمیں شامل ہوسکتی ہے۔ کوئی بھی عورت جو کھانا بنانا چاہتی ہے اور محتاج ، جذباتی ہے اور جو جسمانی طور پر معذور ہیں اور باہر کام کرنے سے قاصر ہیں ، ان کا خیرمقدم کیا جاتا ہے اور کھانا بناکر باعزت روزگار میں ان کی مدد کی جاتی ہے۔

ایم ایم نیوز:آپ کے خیال میں خواتین کو کسی پیشے کے چناؤ میں مشکلات کیوں پیش آتی ہیں ؟
ثمرین جنید: ہر عورت نہیں بلکہ کچھ ایسی خواتین ہیں جنھیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کچھ اپنی صلاحیتوں کے بارے میں غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہوتی ہیں اور کچھ کو گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہوتی ہے۔

ایم ایم نیوز:آپ غریب بچوں کیلئے کیا اقدامات کررہی ہیں ؟
ثمرین جنید: ہم نے حال ہی میں پیزا سروس شروع کی،ہم ایک ہی معیار اور مقدار کے ساتھ بہت کم قیمت پر پیزا فروخت کرتے ہیں۔ اس کے بعد بچ جانے والے پیزا کو ضرورت مند بچوں میں تقسیم کیا جاتا ہے اور ہماری کمائی کا 20 فیصد بھی بچوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔

ایم ایم نیوز:آپ نادار خواتین کی شناخت کیسے کرتی ہیں؟
ثمرین جنید: میں ذاتی طور پر ہر ایک پروفائل کو دیکھتی ہوں۔ ہم سے رابطہ کرنے والی خواتین اپنی ذاتی معلومات شیئر کرتی ہیں جس پر میں غور کرتی ہوں۔ میری ٹیم حفظان صحت کے معیار کی نگرانی اور ان کے دعوؤں کی تصدیق کے لئے ان کے گھر اچانک دورہ کرنے جاتی ہے پھر ہم کسی کو اپنی ٹیم کا حصہ بناتے ہیں۔

ایم ایم نیوز:آپ کس طرح ضرورت مند لوگوں کی مدد کرتے ہیں؟
ثمرین جنید: ہم کھانا ، کپڑے ، گھریلو سامان اور کچھ اور چیزیں بھی جمع کرتے ہیں جو ضرورت مندوں کے لئے کارآمد ثابت ہوسکتی ہیں اور پھر لوگوں میں تقسیم کرتے ہیں۔ میں گھریلو ملازمین ، نوکرانیوں یا ڈرائیوروں کے بجائے ان لوگوں کی مدد کرتے ہیں جن کا کوئی ذریعہ معاش نہیں ہوتا۔