پنجاب حکومت نے اسموگ کے تدارک کیلئے نومبر سے جنوری تک شادیوں پر پابندی کی تجویز لاہور ہائیکورٹ میں پیش کر دی۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ حکومت نے لانگ ٹرم پلان بنا لیا ہے، اگلے سال لوگوں کو کہیں گے کہ شادیاں اکتوبر میں کرلیں، نومبر، دسمبر، جنوری میں نہ کریں۔
عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ حکومت چاہے تو ون ڈش کے ساتھ یہ پابندی بھی عائد کی جاسکتی ہے کہ شادیوں پر تین کے بجائے صرف ایک فنکشن ہوسکے، دوسری جانب اسموگ نے پنجاب بھر میں امراض میں اضافہ کردیا ہے، 24 گھنٹے کے دوران 68412 مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔
ڈائریکٹر ایمرجنسی گنگا رام اسپتال ڈاکٹر منیر احمد کے مطابق اسموگ کے باعث سانس، آنکھوں اور نزلہ زکام کھانسی کے مریض بڑھ گئے رہے ہیں، صوبے بھر سے کھانسی نزلہ زکام کے 61918، دمے کے 4250، امراض قلب کے 1627، فالج کے 210 اور آنکھوں کے 407 مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔
پنجاب بھر میں اسموگ کے باعث 7 روز میں 513457 جبکہ ایک ماہ کےدوران 2039425 کیسز رپورٹ ہوئے، طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ شہری غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور باہر نکلتے وقت ماسک ضرور پہنیں۔