چین میں گدھے کے گوشت کی مانگ میں تیزی سے اضافے کے باعث پاکستان میں گدھوں کی قیمتیں ریکارڈ بلندی پر پہنچ گئی ہیں۔
جو گدھے پہلے 20000 سے 30000 روپے کے درمیان فروخت ہوتے تھے، اب 80000 سے 120000 روپے تک فروخت ہو رہے ہیں۔ کراچی میں لیاری کی گدھا مارکیٹ میں لین دین کی رفتار میں کمی آئی ہے کیونکہ خریدار قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے گدھے خریدنے سے قاصر ہیں۔ پاکستان نے حال ہی میں چین کے ساتھ معاہدہ کیا ہے جس کے تحت ہر سال 200000 گدھوں کا گوشت اور کھالیں چین کو برآمد کی جائیں گی۔
گدھا گاڑیاں کراچی کے مختلف حصوں میں سامان کی نقل و حمل میں ایک اہم کردار ادا کر رہی ہیں، جہاں ان کی کم لاگت انہیں موٹر گاڑیوں کا زیادہ سستا متبادل بناتی ہے تاہم گدھوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ نقل و حمل کے اس طریقے کو متاثر کر سکتا ہے جس سے مقامی کاروبار اور مزدور متاثر ہو سکتے ہیں جو آمدنی کے لیے جانوروں پر انحصار کرتے ہیں۔
قیمتوں میں اضافہ گدھے کی مصنوعات کی بڑھتی ہوئی بین الاقوامی مانگ کی نشاندہی کرتا ہے، خاص طور پر چین میں جہاں گدھے کا گوشت ایک لذیذ چیز سمجھا جاتا ہے۔ مارکیٹ میں یہ تبدیلی پاکستان کے گھریلو گدھوں کی تجارت کے لیے چیلنجز پیدا کر رہی ہے، جس سے وہ لوگ متاثر ہو رہے ہیں جو کام اور نقل و حمل کے لیے جانوروں پر انحصار کرتے ہیں۔