سندھ کی بہادر بیٹی ام رباب سرداری نظام کیخلاف ڈٹ گئی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

20-Year-Old Umme Rubab Who Is Fighting For Justice

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی : میہڑ کی رہائشی ام رباب والد ، چچا اور دادا کے قتل کا انصاف لینے کیلئے دو سال بعد بھی در در کی ٹھوکریں کھانے کے باوجود سرداری نظام کیخلاف اپنے عزم پر قائم ہے۔

سندھ کے ضلع دادو کی تحصیل میہڑ کی رہائشی ام رباب کے والد ، چچا اور دادا کو 17 جنوری 2018ء کو ڈی ایس پی پولیس کے دفتر کے سامنے مسلح افراد نے گولیاں مار کر ہلاک کردیا تھا۔

واقعہ کا مقدمہ پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی سردار خان چانڈیو ،برہان چانڈیو سمیت 7افراد کے خلاف درج کرایا گیا، مقتول مختیار چانڈیو کی بیٹی ام رباب کاکہنا ہے کہ رکن سندھ اسمبلی سردار چانڈیو کے کہنے پر برہان چانڈیو نے پولیس کی موجودگی میں مختار چانڈیو، کابل اور کرم اللہ چانڈیو کو قتل کیا تھا۔

ام رباب کاکہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کے دواراکین سندھ اسمبلی نے میرے والد، چچا اور دادا کو قتل کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ مقدمہ میں نامزد ملزمان سردارخان اوربرہان خان نے الگ الگ وکیل کیے ہوئے ہیں۔

ام رباب کا کہنا ہے کہ دونوں ملزمان عدالتوں کے ساتھ چالبازیاں کررہے ہیں، کبھی ایک بھائی کا وکیل آتا ہے تو کبھی دوسرے کاوکیل حاضر ہوتا ہے ، دونوں بھائی ملکر قانون کا مذاق اڑارہے ہیں۔

ام رباب نے بااثر سرداروں کیخلاف انصاف کے حصول کیلئے اپنے ہاتھ مل لالٹین اٹھالی ہے، ام رباب کا کہنا ہے کہ مجھے بھی قتل کیا جاسکتا ہے لیکن میں انصاف کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹوں گی۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے بھی واقعہ کا نوٹس لیا تھا تاہم تاحال سے حوالے سے کوئی اہم پیشرفت سامنے نہیں آسکی۔

مزید پڑھیں: کمسن بچی اقراء فاطمہ سے زیادتی کے ملزمان کی اہل خانہ کو دھمکیاں، پولیس نے چپ سادھ لی

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ام رباب کیساتھ یکجہتی کیلئے بڑی تعداد میں صارفین کی جانب سے پیغامات کے بعد جسٹس فار ام رباب ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ہے۔

Related Posts