کے ڈی اے میں ایک ہی ایم آر نمبر کے 2 اعلیٰ افسران کی موجودگی کا انکشاف

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کے ڈی اے میں ایک ہی ایم آر نمبر کے 2 اعلیٰ افسران کی موجودگی کا انکشاف
کے ڈی اے میں ایک ہی ایم آر نمبر کے 2 اعلیٰ افسران کی موجودگی کا انکشاف

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ادارۂ ترقیات کراچی (کے ڈی اے) میں ایک ہی ایم آر نمبر کے 2 اعلیٰ افسران کی موجودگی کا مبینہ انکشاف سامنے آیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق دونوں افسران کے ریکارڈ میں ایک ہی ایم آر سے یہ واضح ہوسکتا ہے کہ دونوں میں سے ایک جعلی ملازم ہے جس پر کراچی کے سماجی رہنما عمران شہزاد نے کے ڈی اے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں آئینی درخواست دائر کردی ہے۔

سندھ ہائی کورٹ نے سماجی رہنما عمران شزاد کی درخواست کی سماعت کے بعد چیف سیکریٹری سندھ، سیکریٹری بلدیات، ڈی جی کے ڈی اے اور دیگر کو ریکارڈ سمیت عدالت میں حاضر ہونے کیلئے نوٹس جاری کردئیے ہیں۔

کے ڈی اے میں 2 اہم ترین عہدوں پر غیر قانونی طور پر تعینات ڈائریکٹرز کے سروس ریکارڈز کے گھپلوں نے ڈائریکٹر فنانس پر بھی کئی سوالات کھڑے کیے ہیں۔ تحقیقات کے مطابق رضا محمد قائم خانی ان ایام میں ظاہر ہوئے جب شہری حکومت کا نظام لپیٹا جارہا تھا۔

شہری حکومت سے نکل کر سابقہ حیثیت میں بحال ہونے کی سمت گامزن کے ڈی اے میں رضا قائم خانی دسمبر 2011ء میں آئے، انہوں نے 3 ماہ تک تنخواہ بھی وصول کی لیکن کے ایم سی کے ریکارڈ میں انہیں کے ڈی اے ملازم کے طور پر ایم آر 1270 کا نمبر دیا گیا۔

یہی ایم آر نمبر کے ڈی اے کے موجودہ ڈائریکٹر فنانس عطا عباس کو بھی دیا گیا جس کے بعد وہ ڈی ایم سی ایسٹ گئے، انہیں کے ڈی اے پائپ فیکٹری میں بھی بھیجا گیا لیکن پائپ فیکٹری نے انہیں کے ڈی اے ملازم تسلیم نہیں کیا۔

دوسری جانب رضا قائم خانی کا 11 ماہ کا  کے ڈی اے اور کے ایم سی سمیت کسی بھی بلدیاتی ادارے میں موجودگی کا پراسرار طور پر کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔ امکانات یہ کہتے ہیں کہ ان کی غیر قانونی تعیناتی میں کسی طاقتور سیاسی شخصیت کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔

حیرت انگیز طور پر رضا خانی نامی پراسرار آفیسر کے خلاف کے ڈی اے یا کے ایم سی کے اعلیٰ حکام نے کوئی ایکشن نہیں لیا، نہ ہی میڈیا کی نشاندہی پر کسی تحقیقاتی ادارے نے اِس جعلسازی کی کوئی انکوائری کی۔ 

یہ بھی پڑھیں: ڈرائیور کا اندھا شوق، ٹینکر نے زمزمہ میں 5 کاروں کو کچل دیا

Related Posts