مقبوضہ کشمیر میں کرفیو 117ویں روز میں داخل، نظامِ مواصلات بدستور معطل

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مقبوضہ کشمیر میں کرفیو 117ویں روز میں داخل، نظامِ مواصلات بدستور معطل
مقبوضہ کشمیر میں کرفیو 117ویں روز میں داخل، نظامِ مواصلات بدستور معطل

مقبوضہ جموں و کشمیر  میں قابض بھارت کی طرف سے نافذ کرفیو کا آج 117واں روز ہے،  جبکہ ذرائع مواصلات کی مسلسل بندش کے باعث رابطوں میں دشواری کا سامنا ہے۔

کشمیر میں انسانی تاریخ کے بد ترین کرفیو کے باعث کاروباری مراکز، تعلیمی ادارے اور دکانیں وغیرہ بند ہیں جبکہ وادی میں ہزاروں افراد کاروبار کی مسلسل بندش کے نتیجے میں بے روزگار ہوچکے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ کا  یہودی آبادکاروں کے حملوں کی تحقیقات کامطالبہ

شدید سردی اور برف باری کے باعث نظامِ زندگی مفلوج ہے اور مظلوم کشمیریوں پر عرصۂ حیات تنگ ہوچکا ہے۔خوراک اور زندگی بچانے والی ادویات کی عدم دستیابی اور ہسپتالوں میں مریضوں کے عدم علاج کے باعث مظلوم کشمیریوں کی شہادتوں کا سلسلہ ہر روز جاری ہے۔

دُنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلانے والے بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں دکانیں، کاروبار اور تعلیمی مراکز کھولنے پر پابندی عائد کررکھی ہے جبکہ مسلسل کرفیو کے دوران عوام اپنے گھروں میں محصور ہیں۔

سرچ آپریشن کے نام پر بھارتی فوج نہتے  کشمیری نوجوانوں، بچوں اور خواتین کو تشدد کا نشانہ بناتی ہے اور ہر روز مسلسل کشمیری عوام بالخصوص نوجوانوں کو شہید کیا جاتا ہے۔ 

اس کے علاوہ کشمیری نوجوانوں، حریت رہنماؤں اور بھارت نواز سیاستدانوں کو بھی قابض بھارتی فوج نے بڑی تعداد میں گرفتار کرکے یا تو جیلوں میں ڈال دیا ہے یا انہیں نظر بند کردیا گیا ہے۔

قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے، ٹرانسپورٹ سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث لوگ ایک جگہ سے دوسری جگہ آجا نہیں سکتے، جبکہ اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کے باعث قحط کی سی صورتحال پیدا ہوچکی ہے۔

موبائل فون، انٹرنیٹ اور ٹی وی سمیت ذرائع مواصلات کے نظام کی معطلی کے باعث کشمیری عوام ایک دوسرے سے رابطہ کرنے سے بھی محروم ہوچکے ہیں اور میڈیا سمیت عالمی برادری کے کسی بھی شعبے کو کشمیر میں ہونے والے جانی و مالی نقصان کی درست تفصیلات کا اندازہ نہیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل دُنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلانے والے بھارت میں وزیر خزانہ کی تقریر کے دوران حکمراں سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے تعلق رکھنے والے متعدد اراکینِ اسمبلی سوتے ہوئے پائے گئے۔

بھارتی وزیر خزانہ نرملا سیتا رامن ملکی  معیشت پرتقریر کر رہی تھیں جس کی لائیو ویڈیو ریکارڈنگ سامنے آنے پر یہ سنگین انکشاف ہوا کہ حکومتی وزراء سمیت کئی اراکینِ پارلیمنٹ اس دوران خوابِ خرگوش کے مزے لے رہے تھے۔

مزید پڑھیں: سوتے ہوئے اراکین بھارتی اسمبلی کی ویڈیو وائرل

Related Posts