وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ میں طلبہ یونینز کی بحالی کی مکمل طور پر حمایت کرتا ہوں جبکہ طلبہ تنظیموں پر قدغن ایک غیر جمہوری طرزِ سیاست ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ ہم ہر ہمیشہ یہ یقین دہانی حاصل کرسکتے ہیں کہ طلبہ تنظیموں میں کسی بھی طرح تشدد کا عنصر پیدا نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں: فروغ نسیم نے وزیر قانون کے عہدے کا حلف اٹھا لیا
وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ درست اور مناسب انداز میں طلبہ یونینز کے کام کرنے کے لیے قواعد و ضوابط اور قوانین بھی متعارف کروائے جاسکتے ہیں۔
فواد چوہدری نے طلبہ یونینز کو کالعدم قرار دینے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ سطح کی سیاست مستقبل کے سیاسی منظر نامے کو محدود کرنے کا باعث بنتی ہے۔
I fully support Restoration of students unions, ban on students unions is anti democratic,we can always ensure that students politics must remain violence free and regulations may be introduced for smooth functioning but ban on students politics amounts to limit future politics
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) November 29, 2019
یادر ہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر فواد چوہدری نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں عالمی میڈیا کے ایک کالم کا لنک شیئر کیا جس کا عنوان ہے : ورلڈ بینک ثالثین نے پاکستان کو کس طرح لوٹا؟
انہوں نے گزشتہ روز جس کالم کا لنک شیئر کیا ، اس کے مصنف جیفری ڈی سیچس نے پروجیکٹ سنڈیکیٹ نامی جریدے میں شائع کالم میں ورلڈ بینک پر پاکستان کے ساتھ لوٹ مار کا الزام عائد کیا ہے۔
مزید پڑھیں: ورلڈ بینک نے پاکستان کو کس طرح لوٹا؟ کالم پر فواد چوہدری کا ردِ عمل