پشاور: وزیر اعلی خیبرپختونخوا نے صوبائی کابینہ کے بعض اراکین کی ناقص کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی کابینہ میں توسیع اور مختلف محکموں کے قلمدان تبد یل کر دیئے۔
صوبائی وزیر صحت ‘ مشیر تعلیم ‘ وزیر معدنیات کے قلمدان تبدیل کر دیئے گئے جبکہ صوبائی کابینہ میں دو نئے وزراء اور آٹھ معاونین خصوصی کو بھی شامل کر لیا گیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعلی خیبرپختونخوا محمود خان کو صوبائی وزراء کے رویئے سے کافی شکایات موصول ہو چکی ہیں انہی شکایات اور صوبائی وزراء کی مایوس کن اور ناقص کارکردگی کو مدنظر رکھتے ہوئے انہوں نے صوبائی کابینہ میں ردو بدل کا فیصلہ کیا ہے ۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ نے مختلف 14محکموں کے قلمدان تبدیل کر دیئے ہیں ۔جن میں وزیر صحت ، مشیر تعلیم اور وزیر معدنیات کے قلمدان شامل ہیں ۔ اسی طرح 8 معاونین خصوصی اور 2 نئے وزراء کو بھی صوبائی کابینہ میں شامل کیا گیا ہے ۔
ان 2 نئے صوبائی وزراء میں سے ایک وزیراقبال شا ہ محمد کو قبائلی ضلع سے لیا گیا ہے اقبال شاہ کا تعلق شمالی وزیرستان سے ہے صوبائی وزیر اطلاعات خیبر پختون خواہ شو کت یوسفزئی نے صوبائی کابینہ میں توسیع وردوبدل کی تصدیق کر دی ہے ۔
شوکت یوسفزئی کے مطابق شمالی وزیرستان لیئے گئے نئے وزیر اقبال شاہ کو وزیر ریلیف اور شاہ محمد کو وزیر ٹرانسپورٹ کا قلمدان دیدیا گیا ہے خلیق الرحمن کو وزیراعلیٰ خیبر پختون خواہ کا مشیر برائے ھائیر ایجوکیشن کمیشن بنا یا گیا ہے ۔
اسی طر ح عارف احمد زئی کو معدنیات اور غزن جمال کو ایکسائز کا محکمہ دیا گیا ہے وزیر بلدیات شہرام ترکئی کا قلمدان تبدیل کر کے انہیں وزیر صحت بنایا گیا ہے اور وزیر صحت ہشام انعام اللہ کی وزارت تبدیل کر کے انہیں سماجی بہبود کا محکمہ دیا گیا ہے ۔
اکبر ایوب خان سے سی اینڈ ڈبلیو کا محکمہ واپس لے کر انہیں محکمہ تعلیم دیا گیا ہے مشیر تعلیم ضیاء اللہ بنگش کا قلمدان تبدیل کر کے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا محکمہ دیا گیا ہے معاون خصوصی انفارمیشن ٹیکنالوجی کامران بنگش کا محکمہ بلدیات میں لگا یا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:وزیراعلیٰ پنجاب کا وزیراعظم کو وزراء کی کارکردگی پر بریفنگ لطیفے کے مترادف ہے،عظمیٰ بخاری