بین الاقوامی بانڈز کی دُنیا میں دوبارہ داخلے کے لیے پاکستان کی تیاری مکمل، مشیروں سے درخواستیں طلب

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بین الاقوامی بانڈز کی دُنیا میں دوبارہ داخلے کے لیے پاکستان کی تیاری مکمل، مشیروں سے درخواستیں طلب
بین الاقوامی بانڈز کی دُنیا میں دوبارہ داخلے کے لیے پاکستان کی تیاری مکمل، مشیروں سے درخواستیں طلب

اسلام آباد:  پاکستان نے ڈھائی سال کے بعد بین الاقوامی بانڈز کی دُنیا میں دوبارہ قدم رکھنے کے لیے تیاری مکمل کر لی ہے جبکہ وزارتِ خزانہ نے  یورو بانڈ اور سکوک جاری کرنے کے لیے مالیاتی مشیروں سے درخواستیں طلب کر لی ہیں۔

یورو بانڈ اور سکوک جاری کرنے کے لیے طلب درخواست جمع کروانے کی آخری تاریخ 14 اکتوبر مقرر کی گئی ہے۔ محکمہ خزانہ یورو اور سکوک بانڈز کے لیے الگ الگ مالیاتی مشیروں کے کنسورشیم کی خدمات حاصل کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا سگریٹ کی غیرقانونی تجارت کے خلاف کریک ڈاؤن کاحکم

مالیاتی مشیروں کا ایک کنسورشیم سکوک بانڈز کے لیے جبکہ دوسرا یورو بانڈز کے لیے رکھا جائے گا۔ فی الحال 2 ارب ڈالر کے سکوک اور یورو بانڈز جاری کیے جائیں گے جن کی میچورٹی کی مدت ایک سال مقرر کی جائے گی۔

اس سے قبل  پاکستان 2.5ارب ڈالر کے بانڈز جاری کرچکا ہے جن میں 1 ارب ڈالر کے 5 سالہ سکوک بانڈز اور 1.5 ارب ڈالر کے 10 سالہ یورو بانڈز شامل تھے جبکہ موجودہ مالی سال کے دوران مجموعی مالیت 2 ارب ڈالر تک محدود کی گئی ہے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل آڈیٹر جنرل  کے مطابق ملک کی 10 بڑی بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے  157 ارب روپے کے نقصان کا بوجھ صارفین کے کندھوں  پر ڈال دیا ہے جبکہ کمپنیوں کے کل 28 ارب بجلی کے یونٹ ان کی اپنی غلطیوں سے ضائع ہوگئے۔

گزشتہ مالی سال کے دوران آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق 157 ارب روپے مالیت کا 28 ارب بجلی یونٹس کا ضیاع جسے لائن لاسز کا نام دے کر صارفین پر ڈالا گیا، مختلف تکنیکی وجوہات کی بنیاد پر ہوا۔

مزید پڑھیں: بجلی کی کمپنیوں نے اپنی غلطیوں سے ہونے والا 157 ارب روپے کا نقصان صارفین پر ڈال دیا۔آڈیٹر جنرل

Related Posts