پیرس میں چین کی زیر صدارت ایف اے ٹی ایف اجلاس ختم ہوگیا ہے جس کے دوران پاکستان کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔
پاکستانی وفد کی قیادت وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر نے کی جبکہ ایف اے ٹی ایف (فنانشل ایکشن ٹاسک فورس) کی طرف سے پاکستان کے گرے لسٹ میں شامل رہنے یا وائٹ لسٹ میں جانے کے متعلق فیصلہ آج سنایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: تاجر تنظیموں کامطالبات کے حق میں29اور30اکتوبرکو ملک گیر شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان
ایف اے ٹی ایف کی طرف سے پاکستان کی نئی رسک اسیسمنٹ اسٹڈی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا جس سے اس امکان کو تقویت ملتی ہے کہ پاکستان کا نام ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں شامل نہیں کیا جائے گا۔
ملائشیا، ترکی اور چین جیسے دوست ممالک کی براہِ راست حمایت کے ذریعے پاکستان یہ ہدف حاصل کرنے میں کامیاب ہوا ہے جس کے باعث پاکستان کو بلیک لسٹ نہیں کیا جاسکتا۔
یاد رہے کہ دو روزقبل پاکستانی وفد نے پیرس میں ایف اے ٹی ایف کے متعلق اداروں اور متعلقہ حکام سے ملاقاتیں کیں تاکہ پاکستان کو بلیک لسٹ ہونے سے بچایا جاسکے جبکہ بھارت پاکستان کے خلاف سازش میں ناکام ہو گیا۔
بھارت کی طرف سے ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کو یہ خطرہ لاحق رہا کہ بھارت پاکستان مخالف قرارداد نہ لائے، تاہم اس حوالے سے چین، ترکی اور ملائشیا کی طرف سے مکمل تعاون اور حمایت کی یقین دہانی سے مسائل بہت حد تک دور ہوگئے۔
مزید پڑھیں: پاکستانی وفد کی ایف اے ٹی ایف اداروں اور حکام سے ملاقاتیں، بھارت ناکام