صوبہ پنجاب کے وزیر کالونیز فیاض الحسن چوہان کے بیٹے کے نمبر غیر قانونی طور پر بڑھائے گئے ہیں۔فزکس پریکٹیکل میں فہد حسن چوہان نے 14 نمبر حاصل کیے تھے جنہیں بڑھا کر 30 کردیا گیا۔
انکوائری رپورٹ منظر عام پر آ جانے کے بعد تصدیق ہوئی ہے کہ ہیڈ ہیڈ ایگزمنر اور ایسوسی ایٹ پروفیسر سلیم رمضان نے غیر قانونی طور پر نمبر بڑھانے کے لیے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا جبکہ سب ایگزامنر نے نمبروں میں اضافے سے اتفاق نہیں کیا، تاہم ان کی رائے کو کوئی اہمیت نہیں دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: آصف زرداری سے وکیل فاروق ایچ نائیک کی ملاقات کی درخواست مسترد
رپورٹ میں ایسوسی ایٹ پروفیسر سلیم رمضان کے خلاف ضابطے کی کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔ سیکریٹری ہائر ایجوکیشن کمیشن اس حوالے سے فیصلہ کرنے کااختیار رکھتے ہیں، جس کے بعد ہی فیاض الحسن کے صاحبزادے فہد حسن کا رزلٹ جاری کیا جائے گا۔
فہد حسن نے نجی کالج سے انٹر میں امتیازی نمبر حاصل کیے تھے جس پر فیاض الحسن کے خلاف نمبر بڑھوانے کا الزام لگایا گیا تھا جس کے بعد انکوائری کی گئی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل جعلی اکاؤنٹس کیس میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے منگل کوقومی احتساب بیورو(نیب) کے سامنے پیشی سے ایک بار پھر معذرت کرلی۔وزیراعلیٰ سندھ دوسری بار نیب کے سامنے پیش نہیں ہوں گے۔ وزیر اعلی ٰسندھ نے نیب کو خط لکھ کر اس حوالے سے آگاہ کردیا۔ نیب راولپنڈی کے نام خط میں مراد علی شاہ نے کہا کہ 24 ستمبر کی طلبی مختصر وقت میں ممکن نہیں لہذا نئی تاریخ دی جائے۔
مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی نیب میں پیشی سے پھر معذرت