لندن: متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں برطانیہ پاکستان کو مکمل شواہد مہیا کرنے کے لیے تیار ہے جسے پاکستانی حکام کیس میں بڑی پیش رفت قرار دے رہے ہیں۔
پاکستان کے آئین کے مطابق قتل کے ملزمان کو پھانسی یا عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے جس پر برطانوی حکام کو شدید تحفظات لاحق تھے کیونکہ برطانوی آئین میں پھانسی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: علی زیدی ایک ماہ کے لیے صفائی مہم بند کریں، ہم کراچی صاف کرکے دکھائیں گے۔مراد علی شاہ
پاکستان کی طرف سے یقین دلایا گیا کہ ملزمان کو گرفتار کرنے کے بعد انہیں پھانسی نہیں دی جائے گی۔ اس کے بعد برطانیہ کیس کے شواہد پاکستان کو دینے کے لیے راضی ہوا جبکہ اس سے قبل کیس کے شواہد پاکستان کے حوالے کرنے کے حوالے سے کوئی پیشرفت دیکھنے میں نہیں آئی۔
16 ستمبر 2010ء کو قتل کیے جانے والے ڈاکٹر عمران فاروق کے کیس میں برطانوی سینٹرل اتھارٹی نے پاکستان کو شواہد فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے جس کے تحت کیس کے شواہد پاکستان کو فراہم کرنے کے بعد پاکستانی ادارے بھی کیس پر تحقیقات کرسکیں گے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ، پاک سرزمین پارٹی اور تحریک انصاف تینوں نے کچرے پر سیاست کی۔ کراچی کے کچرے پر اس وقت پی ایس پی اور ایم کیو ایم کی لڑائی جاری ہے۔
شہر قائد میں صفائی کے مسائل پر وزیر اعلیٰ سندھ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اتھارٹی پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں بنی۔ اس وقت چار ہزار ٹن کچرا پیدا ہوتا تھا جو اب چار گنا بڑھ چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: متحدہ، پی ایس پی اور پی ٹی آئی تینوں نے کچرے پر سیاست کی۔ وزیر اعلیٰ سندھ