جدید سائنسی تحقیق سے یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ مچھلیوں کے پر صرف تیرنے کیلئے نہیں ہوتے بلکہ یہ انسانی انگلیوں کی طرح پانی اور اردگرد کے ماحول کو محسوس بھی کرسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز تجرباتی حیاتیات نامی عالمی سائنسی جریدے میں یہ تحقیق شائع ہوئی کہ راؤنڈ گوبی نامی مچھلیوں کی ایک قسم میں جو پر پائے جاتے ہیں وہ بندروں کی انگلیوں سے مشابہ حساسیت رکھتے ہیں۔
ماہرینِ حیاتیات کے مطابق اب تک سمندری جانوروں کی چھونے کی حس کے بارے میں زیادہ معلومات حاصل نہیں ہوسکیں جبکہ ہم مچھلی کے بارے میں یہ خیال رکھتے ہیں کہ ان کے پر کسی موٹر کی طرح مچھلیوں کی صرف تیرنے میں مدد کرتے ہیں۔
شکاگو یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے ایڈم ہارڈی نامی نیورولوجسٹ کا کہنا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ حقیقت واضح ہو رہی ہے کہ مچھلیوں کے پر چھونے کی حس میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
نیورولوجسٹ ایڈم ہارڈی کے مطابق مچھلیوں کے پروں کی چھونے کی حس پر مزید تحقیقات سے روبوٹکس میں چھونے کی حس پر مزید کام کیا جاسکتا ہے جبکہ شکاگو یونیورسٹی کی نیوروبائیولوجسٹ ملینا ہیل نے بھی اس پر اظہارِ خیال کیا۔
ملینا ہیل کے مطابق مچھلیوں میں چھونے کی حس ناقابلِ یقین حد تک ابتدائی اور قدیم دور میں پیدا ہوئی جس سے آہستہ آہستہ ارتقائی تبدیلیاں آتی چلی گئیں، آج جو کچھ ہم اپنے ہاتھوں سے کرسکتے ہیں، چھونے کی حس کے معاملے میں مچھلیاں بھی وہی کرسکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا ویکسین کا کلینیکل ٹرائل تیسرے مرحلے میں داخل