وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں آج تیز ہوائیں چلنے کے ساتھ ساتھ بارش بھی شروع ہو گئی جس نے حکومت مخالف آزادی مارچ میں شریک افراد کے لیے شدید مشکلات پیدا کردیں ۔
اسلام آباد میں موسلا دھار بارش اور ہواؤں کے ساتھ ساتھ درجہ حرارت میں کمی کے باعث سردی بڑھ چکی ہے جو کھلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور شرکائے آزادی مارچ کے لیے ناقابلِ برداشت ہوچکی ہے۔
جمعیت علمائے اسلام کی طرف سے لگائے جانے والے خیموں میں رہ کر بارش سے محفوظ نہیں رہا جاسکتا جبکہ بارش کے باعث بیشتر خیمے بھیگ کر اندر موجود سامان کو خراب کر رہے ہیں جس کے باعث خیموں کے مکین آزادی مارچ کے مظاہرین کو بارش سے بچنے کے لیے خیمے چھوڑنے پڑے۔
آج حکومت مخالف دھرنے کے 7ویں روز شرکائے مارچ کو موسمی چیلنجز نے گھیر لیا۔ رات گئے گرج چمک کے ساتھ ہونے والی بارش کے باعث سردی شدید ہوچکی ہے۔ تیز ہواؤں نے متعدد خیموں کو اکھاڑ پھینکا ۔ لوگ پولیس کنٹینرز میں چلے گئے جبکہ بعض کو میٹرو اسٹیشن میں شب بسری کرنا پڑی۔
مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ میں شریک افراد ٹھنڈ، بارش اور تیز ہواؤں کے باعث اپنے اپنے بستر اور ضروری سامان کے ساتھ کھلا آسمان چھوڑ کر آس پاس کی جگہوں اور قریبی پارکس میں بارش سے محفوظ مقامات تلاش کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
وفاقی وزیر برائے بحری امور علی حیدر زیدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں طوفانی بارش کا علم ہونے کے بعد مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ اور اس کے شرکاء یاد آ رہے ہیں اور ہم سوچ رہے ہیں کہ بارش نے ان کے ساتھ کیا کیا ہوگا۔
وزیر بحری امور علی زیدی نے کہا کہ حکومت مخالف آزادی مارچ کے شرکاء وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے خلاف احتجاج کر رہے تھے لیکن بارش کے بعد وہ مشکلات سے دوچار ہوچکے ہیں اور انسانی ہمدردی کے تحت کہنا پڑتا ہے کہ یہ صورتحال انتہائی افسوسناک ہے۔
علی زیدی نے کہا کہ ایک طرف تو بارش اور تیز ہواؤں سے تنگ آزادی مارچ شرکاء مسائل میں گھرے ہوئے ہیں جبکہ دوسری طرف جمعیت علمائے اسلام اور اپوزیشن کی سیاسی قیادت اپنے اپنے گھروں میں خوابِ خرگوش کے مزے لینے میں مصروف ہے۔
Rain, thunder storms, cold-wave hits islamabad tonight. The poor people at the dharna suffering while their leadership enjoys the comfort of their cozy homes.
Sad state of affairs!— Ali Haider Zaidi (@AliHZaidiPTI) November 5, 2019
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کی کمزوریوں سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے کمال مہارت سے انہیں پیچھے دھکیل کر خود اپوزیشن کی حیثیت پر قبضہ جما لیا۔
سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان نے گزشتہ روز کہا کہ (ن) لیگ او رپیپلز پارٹی والے آزادی مارچ کو’’لیڈر بچاؤ ‘‘مارچ سمجھتے رہے جبکہ جے یو آئی (ف) نے اصل میں ’’ پارٹی چڑھائو ‘‘ مارچ کیا ،کسی کو بھی ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔
مزید پڑھیں: ن لیگ او رپیپلز پارٹی والے آزادی مارچ کو’’لیڈر بچاؤ ‘‘مارچ سمجھتے رہے ،ہمایوں اختر خان