کیا وفاق المدارس کے نئے صدر مفتی تقی عثمانی ہوں گے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سرکاری تقریب میں مردوزن کا مخلوط رقص قوم کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے، مفتی تقی عثمانی
سرکاری تقریب میں مردوزن کا مخلوط رقص قوم کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے، مفتی تقی عثمانی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور: پاکستان کے دینی مدارس کے سب سے بڑے امتحانی بورڈ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کا صدارتی انتخاب طویل عرصے کے انتظار کے بعد ملک کی معروف دینی درسگاہ جامعہ اشرفیہ میں آج منعقد ہو رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاق المدارس میں سابق صدر مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر کی وفات کے بعد سے تقریباً 3 ماہ سے مسندِ صدارت خالی ہے۔ انتخاب کے دستور میں ایک سے زائد امیدوار کھڑے ہونے کی گنجائش کے باوجود ایک بڑی اور معتبر شخصیت کا نام پیش کرکے اعتماد کا اظہار کرنا روایت رہی ہے۔

اِس بار بھی امید کی جارہی ہے کہ اسی طریق اور روایت کو اپناتے ہوئے کسی ایک معتبر نام پر اتفاق کر لیا جائے گا۔ وفاق المدارس کی صدارت کیلئے موزوں شخصیت کے حوالے سے علمائے کرام مفتی تقی عثمانی کے حق میں ہیں۔

زیادہ تر علمائے کرام کا کہنا ہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں نمایاں مقام رکھنے والی شخصیت مفتی تقی عثمانی کو وفاق المدارس کا صدر بنایا جائے۔ بعض علمائے کرام وفاق المدارس کے سینئر نائب صدر مولانا انوار الحق کو مناسب انتخاب سمجھتے ہیں۔

باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ سنئر نائب صدر وفاق المدارس کی صدارتی انتخاب میں کامیابی کے امکانات کم ہیں جبکہ ملک کے مشہور عالمِ دین مفتی تقی عثمانی ملک کی ممتاز دینی درسگاہ دارالعلوم کراچی کے نائب صدر اور شیخ الحدیث ہیں۔

مفتی تقی عثمانی کو پاکستان سمیت دنیا بھر کے دینی حلقوں میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ علمائیے کرام کا کہنا ہے کہ وفاق المدارس العربیہ کے اجلاس میں پہلی کوشش مفتی تقی عثمانی کو بلا مقابلہ صدر منتخب کرانے کی ہوگی۔ اس کا فیصلہ آج شام تک سامنے آجائے گا۔ 

یہ بھی پڑھیں: طالبان ایک حقیقت،خود کو منوانے کے خواہش مند ہیں۔وزیراعظم

Related Posts