جمعے کی صبح اسرائیل نے ایران کے مختلف علاقوں پر فضائی حملے کیے، جن میں جوہری اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق تہران اور نطنز سمیت کئی شہروں میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جبکہ کچھ مقامات پر آگ بھی بھڑک اٹھی۔ ان حملوں میں جانی نقصان کی اطلاعات ہیں تاہم سرکاری سطح پر تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
ایرانی حکام نے ملک بھر میں فضائی دفاعی نظام کو فعال کر دیا ہے اور تہران انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے تمام پروازیں معطل کر دی گئی ہیں۔ ایرانی سکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے ان حملوں کو “احتیاطی کارروائی” قرار دیا ہے اور ملک میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ ان کے مطابق جوابی حملے کا خطرہ موجود ہے، جس کے پیش نظر شہریوں کو احتیاط برتنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حملوں کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام کو محدود کرنا اور مستقبل کے خطرات کو روکنا ہے۔ فوجی ذرائع کے مطابق یہ کارروائی مرحلہ وار جاری رہ سکتی ہے۔