بھارت میں متنازعہ شہریت بل کے خلاف عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر سڑکوں پر ہے اور پورے ملک میں مظاہرے ہو رہے ہیں جس پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ متشدد ہنگاموں پر گہرا صدمہ ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ شہریت ترمیم ایکٹ پر متشدد احتجاج بدقسمتی ہے جس پر مجھے گہرا افسوس ہے۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ بحث و تمحیث، تقریر اور بات چیت جمہوریت کا لازمی جزو ہیں، لیکن عوامی املاک کو نقصان پہنچانا درست نہیں۔
نریندر مودی نے کہا کہ ہماری اخلاقیات کا یہ لازمی حصہ ہے کہ ہم کسی کی معمول کی زندگی کو نقصان نہ پہنچائیں۔ جمہوریت کے ذریعے مسائل کو حل کیا جاسکتا ہے۔
Violent protests on the Citizenship Amendment Act are unfortunate and deeply distressing.
Debate, discussion and dissent are essential parts of democracy but, never has damage to public property and disturbance of normal life been a part of our ethos.
— Narendra Modi (@narendramodi) December 16, 2019
یاد رہے کہ اس سے قبل صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ بھارت میں مودی حکومت نے مسلمانوں کے خلاف فاشسٹ ہندوتوا بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنگ شروع کررکھی ہے۔
ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ بھارت سے مودی حکومت کے خلاف ہزاروں کی تعداد میں پیغامات آ رہے ہیں جن میں سے ایک میرے پاس ہے۔
بھارت سے آنے والے ایک ویڈیو پیغام کو شیئر کرتے ہوئے صدر ڈاکٹر عارف علوی نے بتایا کہ پیغام کے مطابق جامعہ ملیہ یونیورسٹی میں واقع ایک مسجد کے اندر بھارتی پولیس نے خواتین کے ساتھ ظلم و بربریت کا مظاہرہ کیا۔
مزید پڑھیں: مودی نے مسلمانوں کے ساتھ جنگ شروع کررکھی ہے۔صدرِ مملکت