لاہور ہائی کورٹ نے ویڈیو اسکینڈل کیس میں احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو ہائی کورٹ میں رپورٹ کرتے ہی معطل کر دیا ہے اور حکم جاری کیا ہے کہ ان کی انکوائری کی جائے۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے سابق جج کو سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں معطل کیا گیا ہے۔ ان کے خلاف شروع ہونے والی انکوائری بھی عدالت عظمٰی کے فیصلے کی روشنی میں کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن لیڈرقومی اسمبلی میاں شہباز شریف کی آج نیب لاہور میں طلبی
لاہور ہائی کورٹ کے مطابق باقاعدہ انکوائری کے آغاز کے لیے ایڈمنسٹریٹو کمیٹی کا اجلاس طلب کیا جائے گا۔ کمیٹی جج ارشد ملک کے کیس کے متعلق تجاویز تیار کرے گی کہ سابق جج کے ویڈیو اسکینڈل میں انہیں کیا سزا دی جاسکتی ہے۔
یاد رہے کہ آج چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین ججز نے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کے ویڈیو اسکینڈل مقدمے کا تین روز قبل محفوظ کیا گیا فیصلہ سنادیا۔سپریم کورٹ نے جج مبینہ ویڈیو سکینڈل کیس کا 25 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ ویب سائٹ پر بھی جاری کر دیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ ویڈیو اور اس کے اثرات کے حوالے سے متعلقہ فورم نہیں۔ عدالت نے ویڈیو سکینڈل کی تحقیقات کیلئے دائر درخواستیں نمٹا دیں۔
مزید پڑھیں: جج ارشد ملک ویڈیو اسکینڈل کیس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ سامنے آگیا