امریکا طالبان امن معاہدے خطے میں ترقی کی نئی راہیں کھولے گا۔۔۔

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امریکا اور طالبان کے درمیان امن معاہدے پر قطر میں دستخط ہوگئے ہیں، اس سے قبل امریکا، طالبان اور افغان فورسز کے درمیان افغانستان میں عارضی جنگ بندی معاہدہ کامیاب رہا، اس دوران معمولی نوعیت کی جھڑپیں تو ہوئیں لیکن کوئی بڑا واقعہ پیش نہیں آیا، امن معاہدے کے تحت افغانستان میں دودہائیوں سے جاری جنگ بند ہونے کے بعد امریکی فوجیوں کا انخلاء ممکن ہوسکے گا۔امریکا اور طالبان کے درمیان گزشتہ سال ستمبر میں بھی مذاکرات کامیابی کے قریب تھے تاہم امریکی فوجیوں پر حملے نے مذاکرات کا عمل ناکام بنادیا تھا۔

امن معاہدے کے تحت امریکا 5ہزار افغان طالبان جبکہ دوسری جانب سے طالبان کی تحویل میں موجود افغان سپاہیوں اور فوجیوں سمیت ایک ہزار کے قریب سرکاری اہلکار کو رہا کیا جائیگا، طالبان افغانستان میں امن چاہتے ہیں اور اس مقصد کیلئے غیر ملکی افواج کا انخلاء ناگزیر ہے جبکہ اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس سال ہونیوالے صدارتی الیکشن میں افغانستان میں 18سال سے جاری جنگ کے خاتمے اور امریکی فوجیوں کی بحفاظت واپسی کا کریڈٹ لیکر ووٹرز کے پاس جانا چاہتے ہیں ۔

امریکا اور طالبان کے درمیان امن معاہدے کیلئے پاکستان نے غیرجانبدار رہتے ہوئے انتہائی اہم کردار اداکیا ہے، امن معاہدہ پاکستان کی ایک بہت بڑی سفاری کامیابی ہے کیونکہ پاکستان نے ملکی ترقی کیلئے افغانستان میں امن کو ناگزیر قرار دیا ہے اور موجود حکومت کی خارجہ پالیسی میں افغانستان کے امن کو خاص اہمیت دی جاتی ہے۔

افغانستان میں قیام امن کی کوششوں سے پاکستان کامثبت تشخص ابھرکر سامنے آیا ہے، ہمیشہ ڈر مور کی گردان کرنیوالے آج دہشت گردی کیخلاف پاکستانی کی کوششوں کا ناصرف برملا اعتراف کررہے ہیں بلکہ قیام امن کیلئے کی جانیوالی کاوشوں کو سراہا بھی جارہاہے۔

امریکا اور طالبان کے درمیان امن معاہدہ خطے میں طاقت کا نیا توازن پیدا کر رہا ہےجس سے امن کے قیام میں مدد ملے اور افغانستان میں امن کے ثمرات بھی پاکستان کو ملیں گے،پاکستان کو سی پیک منصوبے میں حائل رکاوٹوں اور داخلی تنازعات سے چھٹکارہ ملے گا جس سے ترقی کی رفتار مزید تیز ہوگی۔

امریکا ماضی میں افغانستان سے نکلنے کو تیار نہیں تھااس لئے امریکا اور طالبان کے درمیان امن معاہدہ افغانستان کی تاریخ میں ایک بہت بڑی پیشرفت ہے کیونکہ طالبان ماضی میں احمد شاہ مسعود، حامد کرزئی گلبدین حکمت یار، اور اشرف غنی کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں تھے لیکن امن معاہدے کی بنیاد پر افغان طالبان اور افغان حکومت مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر ملک میں امن وخوشحالی اور ترقی کا روڈ میپ بنائینگے۔امن معاہدہ افغانستان کیلئے ترقی کی نئی راہیں کھولے گا۔

Related Posts