پاکستان کی معروف ٹک ٹاکر سجل ملک چند روز قبل ایک مبینہ نجی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو نے کی وجہ سے شدید مشکل سے دوچار ہیں۔
اس ویڈیو کو انتہائی نامناسب قرار دیا جا رہا ہے اور اس کے منظر عام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا صارفین میں بحث کا طوفان برپا ہے۔
ویڈیو میں سجل ملک کو ایک نامناسب حالت میں دکھایا گیا ہے جس پر کچھ صارفین نے ان پر تنقید کی ہے اور وضاحت کا مطالبہ کیا ہے جبکہ کچھ افراد اس ویڈیو کی حقیقت پر سوال اٹھا رہے ہیں اور اسے جعلی قرار دے رہے ہیں۔
سجل ملک کے حامیوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس ویڈیو کو نہ پھیلائیں اور اس کی شیئرنگ سے گریز کریں۔ بعض افراد نے یہاں تک دعویٰ کیا ہے کہ یہ ویڈیو دانستہ طور پر وائرل کی گئی ہے تاکہ توجہ حاصل کی جا سکے یا فالوورز کی تعداد میں اضافہ ہو۔
اس حوالے سے کہا جارہا ہے کہ ویڈیو کسی مغرب ملک کی ہے اور اسے سجل کو بدنام کرنے کیلئے پھیلایا گیا تھا۔
ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ وہ سجل ہیں تاہم اب واضح ہوچکا ہے کہ سجل ملک کا اس ویڈیو سے کوئی تعلق نہیں۔ سجل کو مذکورہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں، اس سے قبل بھی پاکستان کی کئی سوشل میڈیا شخصیات کو ایسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
یہ تمام واقعات ایک حساس مسئلے کی نشاندہی کرتے ہیں جہاں شخصی رازداری کی خلاف ورزی روز بروز بڑھتی جا رہی ہے۔
عوامی سطح پر اس طرح کی ویڈیوز کا پھیلاؤ نہ صرف متاثرہ فرد کی نجی زندگی کو متاثر کرتا ہے بلکہ قانونی اور اخلاقی اعتبار سے بھی خطرناک ہے۔