سلیکشن بورڈز میں تاخیر کیخلاف جامعہ کراچی کے اساتذہ خود میدان میں آگئے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی: جامعہ کراچی میں اساتذہ کے سلیکشن بورڈ میں تاخیر کی وجہ سے اساتذہ خود میدان میں آ گئے، بعض اساتذہ اور ڈین سلیکشن بورڈ کے انعقاد میں تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں جس کے خلاف ایکشن کمیٹی نے اجلاسوں اور احتجاجوں کا شیڈول جاری کر دیا ہے۔

جمعہ کو سیلیکشن بورڈز ایکشن کمیٹی نے اساتذہ کے ساتھ مل کر شیخ الجامعہ سے ملاقات کی اور وعدے کے مطابق 25 جولائی کو سیلیکشن بورڈ رکھنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ 2014 کے بھی جو سیلیکشن بورڈز کسی وجہ سے تاخیر کا شکار تھے انہیں اسی سیلیکشن بورڈ میں رکھنے کی بھی بات کی گئی جسے شیخ الجامعہ نے قبول کیا۔

اسی کے ساتھ بڑی تعداد میں اساتذہ کے ریٹائر ہونے اور جو شعبہ جات پروفیسر اور ایسوسی ایٹ پروفیسر سے محروم ہیں ان شعبہ جات کے سیلیکشن بورڈز ہنگامی بنیادوں پر کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سیلیکشن بورڈز کا شیڈول جاری کرنے کی تجویز دی گئی جسے شیخ الجامعہ نے سراہا اور اس کو یقینی بنانے کا اعادہ کیا۔

واضح رہے کہ 21 جولائی کو جامعہ کراچی کے اسٹاف کلب میں ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں دو دیگر بھی اہم فیصلے کئے گئے ہیں جن میں پہلے نمبر پر اساتذہ سے فیکلٹی وائز مشاورت و موبلائزیشن کے لیے بروز پیر 25 جولائی11 بجے ریاض الاسلام میموریل ہال شعبہ تاریخ میں سوشل سائنس اساتذہ کا اجلاس منعقد کیا جائے گا۔

دوسرے فیصلے کے مطابق سیلیکشن بورڈز کے شعبہ جاتی شیڈول کے اجراء اور اسکروٹنی کے حوالے سے مسائل پر ہفتہ واری احتجاج بروز منگل 26 جولائی 11 بجے ایڈمن بلاک پر ہو گا، جہاں مسائل کے ساتھ ساتھ آئندہ کے لائحہ عمل پر گفتگو کی جائے گی۔ جس میں تمام اساتذہ کی بھرپور نمائندگی ہو گی ۔

ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ سلیکشن بورڈ کے انعقاد میں موجودہ قائم مقام وائس چانسلر اور رجسٹرار دلچسپی لے رہے ہیں تاہم بعض ڈین اور سوشل سائنس کے متعدد شعبہ جات سمیت شعبہ تاریخ کے بعض اساتذہ کی جانب سے دوسرے اساتذہ کی ترقیوں میں رکاوٹ ڈالی جا رہی ہے ۔جس کی وجہ سے سوشل سائنسز کے متعدد شعبہ جات میں اساتذہ برسوں سے ترقیوں کے منتظر ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے ایکشن کمیٹی کی جانب سے شعبہ تاریخ سمیت دیگر شعبہ جات کے مسائل کو کھل کر سامنے لانے اور ان کے تدارک کے لئے ہی احتجاج اور اجلاسوں کا سلسلہ رکھا گیا ہے جس کے لئے پہلا اجلاس پیر کو 11 بجے آرٹس فیکلٹی کے اساتذہ کا ہو گا جبکہ 26 جولائی کو ایڈمن کے باہر احتجاج ہو گا۔