پاک فوج کے غیر جانب داررہنے کاخیرمقدم کرتے ہیں ،مولانافضل الرحمان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

maulana fazlur rehman
یہ کہنا کہ (ن )لیگ نے آزادی مارچ کا فائدہ اٹھایا نواز شریف کی توہین ہے، مولانا فضل الرحمان

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل کے اس بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پاک فوج غیر جانب دار ہے، قومی اداروں کو سیاست میں نہیں گھسیٹنا چاہتے ۔

آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے امیر کا کہنا تھا کہ آج اس اسٹیج پر مجھے یہ کہنے کا حق پہنچتا ہے کہ اب ہم اس حکومت اور وزیراعظم کو این آر او نہیں دیں گے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومتی ٹیم کے ساتھ بے معنی مذاکرات کی کوئی ضرورت نہیں ، اب آنا تو استعفیٰ لیکر آنا۔ اداروں سے برادرانہ طور پر کہتا ہوں کہ ان سے حکومت نہیں چلائی جاتی۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کی ٹاپ لیڈر شپ انتہائی قابل احترام ہے، ان کے ساتھ جو رویہ روا رکھا ہوا ہے، وہ انتہائی گرا ہوا کردار ہے جو اس وقت حکومت کے ایوانوں سے قوم کے سامنے آ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو ملک چلانے کا سلیقے جانتے ہیں انہیں جیلوں میں ڈال دیا گیا اور جو نااہل ہیں انہیں مسلط کردیا گیا، نااہلوں کو حکومت عطا کردی گئی ہے تو ملک کیسے چلے گا؟ ملک پر پتھر دل لوگ قابض ہیں جو سیاسی قیادت پر جبر روا رکھے ہوئے ہیں۔

مولانا فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے پورے ملک سے کنٹینر منگوائے، کنٹینرزکی وجہ سے ملک کوکروڑوں کانقصان پہنچایا گیا، کنٹینرز لگانے کی وجہ سے ملک کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا، آزادی مارچ سے کوئی شہری پریشان نہیں ہوا، ہے کوئی ادارہ جویہ حساب لے، کل اگر امن خراب ہوتا ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہو گا؟۔

پاک فوج کے ترجمان کے حوالے سے مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ میرے متعلق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کے بیان کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ انہوں نے واضح کر دیا کہ واضح کر دیا فوج غیر جانبدار ادارہ ہے۔ دوران تقریر آزادی مارچ کے شرکاء نے پاک فوج کے حق میں بلند شگاف نعرے لگائے۔

یہ بھی پڑھیں: دھرناسیاسی سرگرمی ہے، فوج کاکوئی کردار نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

انہوں نے کہا کہ وہ دن بھی آپ کو یاد ہوگا جب ہمارے جوانوں نے بھارت کا طیارہ گرایا اور ان کے پائلٹ کو پکڑا، ہمارے کارکنوں نے ہر چوک پر کھڑے ہو کر پاک فوج کو شاباشی پیش کی، لیکن گلا اپنوں سے ہوتا ہے پرائے سے نہیں ہوتا۔

سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی امانت واپس چاہیے، ووٹ قوم کی امانت ہے، اس اجتماع کو حقارت سے نہ دیکھا جائے، ہم وہ لوگ ہیں جب ساری دنیا مذہبی طبقے کو اشتعال دلا رہی تھی تو ہم نے اس کے کاندھے سے اسلحہ اتار کر ووٹ کی پرچی پکڑائی، ہم نے شدت کے راستے کے بجائے انہیں اعتدال اور آئین کا راستہ دکھایا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس استعفے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں، اب آپ بند گلی میں ہو، یہ آپ کا فیصلہ ہے کہ بند گلی میں سانس لینا ہے یا باہر آنا ہے،ہم نے بڑی جرات اور ہمت کے ساتھ یہ سفر شروع کیا ہے اور اپنی منزل سے کم پر ہم راضی ہونے والے نہیں۔

Related Posts