کراچی میں سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کے افسران نئے گیس کنکشن پر مبینہ طور پر رشوت طلب کرنے لگے جن کے ہاتھوں ملیر کا رہائشی شہری لٹ گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی ضلع ملیر اور کورنگی کے افسران نئے کنکشن پر رشوت طلب کر رہے ہیں جبکہ ضلع ملیر میں چشمہ گوٹھ موسیٰ خاصخیلی کے رہائشی شہری محمد شہزاد نے گیس کنکشن کیلئے ڈیڑھ سال قبل درخواست دی تھی۔
نئے کنکشن کی درخواست پرچالان کی رقم 16 ہزارجمع کرانے کے باوجود پہلے 10 ہزار روپے رشوت وصول کی گئی پھر مزید 50 ہزارروپے کی رقم ٹھیکیدار کے ذریعے طلب کر لی گئی ہے۔
متاثرہ شہری محمد شہزاد نے ایم ایم نیوز ٹی وی کو بتایا کہ ڈیڑھ سال قبل گیس کنکشن کے لیے درخواست دی تھی جس پر کارروائی کرتے ہوئے ایس ایس جی سی نےاسٹیٹمنٹ تیار کر کے 16 ہزار روپے کا ڈیمانڈ نوٹس بھیجا جومیں نے جمع کرادیا۔
شہری محمد شہزاد نے کہا کہ پیسے جمع کرانے کے باوجود اس گلی میں کئی کنکشن لگ گئے اور ایس ایس جی سی کے ذمہ داران نے مجھے کنکشن نہیں دیا اور کہا گیا کہ آپ کو یا تو مزید کھدائی کروا کر دینا ہوگی یا مزید رقم دیں۔
محمد شہزاد نے اسی وقت مزدور لا کر کھدائی کروادی تاہم ٹھیکیدار لعل نے کہا کہ ایس ایس جی سی کی ٹیم چلی گئی ہے اور اب آپ مزید 10 ہزار روپے ادا کردیں تو کنکشن ہو جائے گا جبکہ شہزاد ایک گریب ویلڈر ہے جس کی محمود آباد میں ایک دکان ہے۔
ٹھیکیدار لعل کو شہزاد نے مزید 10 ہزار بھی ادا کر دیے ، تاہم گیس کنکشن نہیں دیا گیا اور 10 ہزار وصول کرنے کے بعد ٹھیکیدار لعل نے کہا کہ آپ کورنگی صنعتی علاقہ میں گودام چورنگی پر قائم ایس ایس جی سی کے دفتر میں متعلقہ افسر ایڈوانی صاحب سے ملاقات کریں۔
، شہزاد نے بتایا کہ جب میں متعلقہ ایس ایس جی سی افسر ایڈوانی سے ملنے گیا تو اس نے کہا کہ 50 ہزار مزی ٹھیکیدار کو ادا کردو، پھر کنکشن دیا جائے گا۔ شہزاد کا کہنا ہے کہ میں ایک غریب ویلڈر ہوں اور اتنی زیادہ رشوت ادا کرنے کی سکت نہیں رکھتا۔
مجبوراََ شہزاد کو ایل پی جی گیس سلینڈر استعمال کرنا پڑ رہا ہے، شہزاد نے کہا کہ اگر کوئی حادثہ ہو گیا تو اس کی ذمہ دار ایس ایس جی سی ہو گی ، شہزاد نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان ، گورنر سندھ عمران اسماعیل اور ایم ڈی ایس ایس جی سی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یہ مسئلہ فوری حل کریں۔
یہ بھی پڑھیں: کورنگی کا ڈپٹی ڈائریکٹرپارکنگ رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار