ملک بھر میں ان دنوں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، جبکہ حکومت کی جانب سے عوام کو بار بار ایس او پیز پر عمل درآمد کرنے کی تلقین کی جارہی ہے، اس کے باوجود عوام کی اکثریت اس معاملے کو سنجیدہ نہیں لے رہی، جبکہ دیکھا جائے تو اس معاملے کو سنجیدہ لینے کی ضرورت ہے، کیونکہ سردی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ساتھ کورونا کے کیسز بھی تیزی کے ساتھ بڑھ رہے ہیں۔
ملک بھر میں ماسک نہ پہننے والوں کو 100روپے جرمانہ عائد کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے جبکہ کراچی میں کمشنر و ایڈمنسٹریٹر کراچی نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو واضح ہدایت کی ہے کہ وہ شہریوں کو ماسک پہننے کی ہدایت کریں، جبکہ کراچی میں جو شہری ماسک پہننے کی خلاف ورزی کریں گے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور پانچ سو روپے تک جرمانہ عائد کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اسی اثناء میں ماسک بیچنے والوں کی بھی چاندی ہوگئی ہے اور انہوں نے ماسک بھی مہنگے کردیئے ہیں۔ ماسک شہریوں کو 30روپے میں مل رہا ہے۔
دکانداروں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ خود اور خریداروں کو ماسک کے بغیر دکان میں داخل ہونے کی اجاز ت نہ دیں، مگر قانون پر عملدرآمد 30فیصد بھی ہوتا ہوا نظر نہیں آرہاہے۔ ملک بھر میں کورونا کے فعال کیسز کی تعداد بڑھ کر 17 ہزار 804 تک پہنچ چکی ہے،جب کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 25 افراد کورونا کے باعث اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ این سی او سی کے مطابق فعال کیسز کی تعداد بڑھ کر 17 ہزار 804 ہوگئی ہے،گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 25 اموات رپورٹ ہوئیں،جس کے بعد مرنے والوں کی مجموعی تعداد 6 ہزار 968 ہوگئی ہے۔
شادی کی تقاریب کے حوالے سے ان ڈور تقاریب پر پابندی ہے، تاہم آؤٹ ڈور کی اجازت دی گئی ہے۔ مارکیز میں شادی کی تقریب کے انعقاد کی اجازت نہیں ہے۔ شادی کی آؤٹ ڈور میں کنوپی ٹینٹ کا استعمال ممنوع ہے۔آؤٹ ڈور شادی تقریب میں ایک ہزار مہمان شرکت کر سکیں گے۔ شادی تقریب میں شرکا کے مابین چھ فٹ کا فاصلہ ہوگا۔
شادی کی تقریب کا میزبان کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کا ذمہ دار ہوگا۔اس کے علاوہ شادی تقریب کا دورانیہ دو گھنٹے رات دس بجے تک تقریب کو ختم کرنا ہوگا۔ملک بھر میں کیسز کی تعداد اگر اسی طرح بڑھتی رہی تو صورتحال کہیں دوبارہ جون جولائی والی نہ ہوجائے، شہریوں کو چاہئے کہ ایس او پیز پر عملدرآمد کرتے ہوئے خود بھی کورونا سے بچیں اور اپنے ارد گرد کے لوگوں پر بھی رحم کھائیں۔ اور انہیں احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی تلقین کریں۔