نوجوانوں میں خراب ذہنی صحت کی بڑھتی ہوئی شرح کو قومی بحران کہا جاتا ہے۔ اگرچہ یہ اکثر بائی امراض یا غربت جیسے عوامل سے منسلک ہوتا ہے مگر اب ماہرین نے سوشل میڈیا کو بھی نوجوانوں کے لیے ایک بڑا خطرہ قرار دے دیا ہے ۔
امریکی تھنک ٹینک پیو کی ایک نئی ریسرچ اسٹڈی میں کہا گیا ہے کہ ہر 5 میں ایک نوجوان کا ماننا ہے کہ سوشل میڈیا سے اس کی دماغی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔
یہ تحقیق اس وقت سامنے آئی ہے جب کچھ عرصے قبل یو ایس سرجن جنرل نے انتباہ کیا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نوجوانوں کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے اور نوجوانوں میں ذہنی صحت کے مسائل کی شرح بڑھ رہی ہے۔
آج کل نوجوانوں کی نسبت ان کے والدین کو اپنی اولادوں کی ذہنی صحت کے بارے میں فکر مند ہونے کا زیادہ امکان ہے۔ مجموعی طور پر، 55% والدین آج کل نوعمروں کی ذہنی صحت کے بارے میں انتہائی یا بہت فکر مند ہیں۔
پیو کے سروے میں 13 سے 17 سال کی عمر کے امریکی نوجوانوں اور ان کے والدین کے بارے میں پتا چلتا ہے کہ آج کل کے نوجوانوں کی ذہنی صحت کے بارے میں والدین اپنے بچوں سے زیادہ پریشان ہیں۔
تحقیق میں شامل 48 فیصد نوجوانوں نے کہا کہ سوشل میڈیا ان کی عمر کے افراد پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے، جبکہ 14 فیصد نے کہا کہ اس سے ان کی ذہنی صحت متاثر ہوئی ہے۔
لڑکوں (14 فیصد) کے مقابلے میں نوجوان لڑکیوں (25 فیصد) کی جانب سے سوشل میڈیا سے ذہنی صحت پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کو زیادہ رپورٹ کیا گیا اور انہوں نے بتایا کہ اس سے ان کا اعتماد اور نیند متاثر ہوئی ہے۔