اسلام آباد: سابق وزیرِ اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد میاں نواز شریف پر امریکا میں سابق پاکستانی سفیر سیدہ عابدہ حسین نے دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن سے مالی مدد لینے کا الزام عائد کیا جس پر شیریں مزاری نے اہم بیان دے دیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وفاقی وزیرِ انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی مقرر کردہ سابق سفیر عابدہ حسین نے نواز شریف کے بارے میں جو انکشاف کیا، وہ شرمناک ہے۔
پیغام میں وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ میاں نواز شریف نے اسامہ بن لادن سے رقم لی، میاں نواز شریف نے بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کے سامنے جھکنے سے لے کر آل پارٹیز کانفرنس کے حریت رہنماؤں سے ملاقات سے انکار تک قوم کو بار بار افسوس میں مبتلا کیا۔
وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ میاں نواز شریف نے نریندر مودی حکومت میں نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر اجیت ڈوول کو سہولیات فراہم کیں اور اسامہ بن لادن سے مدد اور رقوم حاصل کیں جبکہ یہ سب صرف نواز شریف کی بدعنوانی کی چند مثالیں قرار دی جاسکتی ہیں۔
Shameful! Revelation by PMLN apptd envoy! MNS taking money from OBL. MNS embarrassed nation repeatedly: from bowing be4 Modi in India & refusing 2 meet APHC ldrs, 2 entertaining Modi's NSA Doval, 2 taking support & funds from OBL – just some instances.https://t.co/ZAgiHPiqb6
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) January 31, 2021
خیال رہے کہ اس سے قبل پاکستان کی سابق سفیر سیدہ عابدہ حسین یہ کہہ چکی ہیں کہ اسامہ بن لادن نواز شریف کو نہ صرف فنڈنگ کرتے تھے بلکہ مالی مدد بھی فراہم کرتے تھے۔ عالمی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ عابدہ حسین نے نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیا جس میں انہوں نے اہم انکشافات کیے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستان کے جوہری پروگرام کی نگرانی صدرِ پاکستان کرتے تھے اور وزیرِ اعظم نواز شریف کو اس سے لاعلم رکھا جاتا تھا۔ میں اس وقت کے صدر غلام اسحاق خان کے ساتھ رابطے میں رہا کرتی تھی۔
سیدہ عابدہ حسین کے مطابق صدر غلام اسحاق خان کو نواز شریف پر اعتماد نہیں تھا۔ عابدہ حسین نے کہا کہ مجھے نواز شریف نے نہیں بلکہ سابق صدر غلام اسحاق خان نے امریکا میں سفیر مقرر کیا۔ مجھے ہدایت کی گئی تھی کہ جوہری پروگرام کی تکمیل سے قبل 18 ماہ تک امریکیوں کو بات چیت میں مشغول رکھیں۔ میں نے یہی کیا۔
سابق پاکستانی سفیر عابدہ حسین کے بیان کے مطابق انہیں فون پر بات نہ کرنے کی ہدایت کی گئی۔ وہ 18 ماہ میں 5 بار پاکستان آئیں اور صدرِ مملکت سے ملاقات کی۔ اس دوران انہیں بریفنگ بھی دی گئی۔ انہوں نے ایٹمی پروگرام کے 1983ء میں مکمل ہونے کی تردید کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایٹمی پروگرام کی تکمیل 1992ء میں ہوئی، امریکی اراکینِ پارلیمان اور سفارتکار اس دوران دباؤ ڈالتے رہے کہ جوہری پروگرام ختم کردو۔ انہوں نے تصدیق کی کہ القاعدہ کا اس وقت کا سربراہ اسامہ بن لادن سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی حمایت اور مالی اعانت بھی فراہم کرتا رہا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے مہنگائی میں کمی کے حوالے سے خوشخبری سنا دی