ہائیکورٹ کاکینجھر جھیل میں جیٹیزبنانے اور ٹاور کا کام مکمل کرنیکا حکم

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سندھ ہائی کورٹ نے پورشن کی تعمیرات روکنے کا حکم دے دیا
سندھ ہائی کورٹ نے پورشن کی تعمیرات روکنے کا حکم دے دیا

کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے کینجھر جھیل میں حادثات سے بچاؤ کے لیے حفاظتی انتظامات نہ ہونے کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران جیٹیز بنانے، بوٹ کی رجسٹریشن اور ٹاور کا کام مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔

سندھ ہائیکورٹ میں دورانِ سماعت ایم ڈی محکمہ کلچر و سیاحت اعجاز شیخ عدالت میں پیش ہوئے، حکام نے عدالتی حکم پر عمل درآمد کی رپورٹ پیش کر دی۔

حکام کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق جھیل کے پاس سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب، ریسکیو سینٹر کے قیام، ایمبولینس سمیت تمام حفاظتی اقدامات کر لیئے گئے ہیں۔

ایم ڈی محکمہ کلچر و سیاحت اعجاز شیخ نے عدالت کو بتایا کہ ایک جیٹی بھی بنا دی گئی ہے، 3 مزید بننی ہیں، بوٹ کو جھیل کے اندر صرف 2 کلومیٹر تک جانے کی اجازت ہو گی۔

انہوں نے بتایا کہ جھیل کے اندر بھی سائن بورڈ لگا دیئے گئے ہیں، ہر بوٹ میں حفاظتی جیکٹس بھی موجود ہوں گی، حادثات کو روکنے کیلئے ایس او پیز بھی بنائی ہیں۔جسٹس محمد علی مظہر نے حکم دیا کہ ایس او پیز پر عمل درآمد ہونا چاہیے۔

حادثات ہوتے ہیں، معصوم لوگ مرتے ہیں۔عدالتِ عالیہ نے استفسار کیا کہ بوٹ کی رجسٹریشن کیوں نہیں کر رہے؟ایم ڈی اعجاز شیخ نے جواب دیا کہ یہ ضلعی انتظامیہ کا کام ہے، ان سے اس پر میٹنگز چل رہی ہیں۔

عدالت نے ان سے استفسار کیا کہ آپ خود ہی کیوں یہ کام نہیں کرتے؟ آپ نے جو کچھ لکھا ہے اس پر عمل درآمد بھی لازمی ہے، جتنی چیزیں آپ کر رہے ہیں اس سے حادثات نہیں ہونے چاہئیں۔

ایم ڈی اعجاز شیخ نے عدالت کو بتایا کہ پانی کی سطح ابھی اوپر آگئی ہے، مزید جیٹیز بننے میں وقت لگے گا۔

عدالت نے ہدایت کی کہ سمندر میں تو لوگ عمارتیں بنا رہے ہیں، آپ پانی کی سطح کم ہونے کے انتظار میں ہیں، بس لوگوں کی جانیں محفوظ ہونی چاہئیں، تمام اقدامات مکمل کر لیں۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ یہ مفادِعامہ کا معاملہ ہے، اس سلسلے میں عملی اقدامات جتنی جلد ہوں اچھا ہو گا۔

مزید پڑھیں:اسلام آباد میں کورونا کیسز میں اضافہ، مزید تعلیمی ادارے سیل کرنے کا فیصلہ

ہماری کوشش ہے کہ جتنا ہو سکے حادثات نہ ہوں۔عدالتِ عالیہ نے درخواست کی مزید سماعت 15 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

Related Posts