آئی جی سندھ کے اغواء کی تحقیقات مکمل ، ذمہ داران عہدوں سے فارغ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

راولپنڈی: پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ آئی جی سندھ واقعے کے حوالے سے تحقیقات مکمل کر لی گئی ہیں جس کے ذمہ دار افسران کو عہدوں سے فارغ کردیا گیا۔

پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ آئی جی سندھ کے واقعے پر تحقیقات مکمل کر لی گئی ہیں۔ تحقیقات آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے احکامات پر مکمل کی گئیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق کورٹ آف انکوائری کی سفارشات پر متعلقہ افسران کو ذم داریوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔ آئی جی سندھ کے تحفظات کے حوالے سے فوج کی کورٹ آف انکوائری مکمل ہو گئی ہے، آرمی  چیف نے جو کہا تھا، وہ کر دکھایا۔ 

تحقیقات کے حوالے سے آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ضابطے کی خلاف ورزی کے مرتکب افسران کے خلاف کارروائی جی ایچ کیو راولپنڈی میں کی جائے گی۔ واضح رہے کہ مزارِ قائد کی بے حرمتی کے پس منظر میں یہ تحقیقات 18 اکتوبر کے واقعے پر کی گئیں۔

عہدوں سے فارغ کیے گئے افسران کے بارے میں آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ متعلقہ افسران نے عوامی دباؤ سے نمٹنے کیلئے ذاتی طور پر فیصلہ کیا، آئی ایس آئی اور رینجرز کے متعلقہ افسران وسیع تجرے کے حامل ہیں۔

افسران کے متعلق آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ وہ اس صورتحال سے نکل سکتے تھے جس نے ریاستی اداروں کے مابین غلط فہمیاں پیدا کیں جبکہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے آئین و قانون کی بالادستی کا عزم کر رکھا ہے۔ 

یاد رہے کہ اِس سے قبل آئی جی سندھ نے رخصت پر جانے کی درخواست واپس لینے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ سندھ پولیس کی جانب سے کئے گئے ٹوئٹ میں اس بات سے آگاہ کیا گیا۔

سندھ پولیس کے ٹوئٹ میں 20 اکتوبر کو کہا گیا  کہ آئی جی سندھ اوردیگرافسران نے چھٹیوں کافیصلہ 10روزکیلئے مؤخرکرنے کا فیصلہ کیا، چھٹیوں کافیصلہ تحقیقاتی رپورٹ آنے تک مؤخرکیاگیا تھا۔

مزید پڑھیں: آئی جی سندھ کارخصت پر جانے کی درخواست واپس لینے کافیصلہ