پاکستانی سینیٹ نے جمعہ کے روز بھارت کے حالیہ الزامات اور پہلگام حملے کے بعد اس کی کارروائیوں کی مذمت کرنے کے لیے ایک متفقہ قرارداد منظور کی۔
یہ قرارداد نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار نے سینیٹ کے خصوصی اجلاس میں پیش کی، جس کی صدارت سینیٹ کے چیئرمین یوسف رضا گیلانی نے کی۔
قرارداد میں پاکستان کے دہشت گردی کے خلاف مضبوط موقف اور کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی تیاری کا اعادہ کیا گیا۔
اس میں کہا گیا کہ پاکستان دہشت گردی کی تمام اقسام کی مذمت کرتا ہے اور بھارت کی طرف سے لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کرتا ہے۔ مزید برآں یہ اعلان کیا گیا کہ بھارت کی کسی بھی مہم جوئی یا دشمنی کا جواب “مناسب طریقے سے” دیا جائے گا۔
اسحاق ڈار نے ایوان میں خطاب کرتے ہوئے کہا، “جو بھی پاکستان پر بری نظر ڈالے گا، اسے یہ جان لینا چاہیے کہ ہم پوری طرح سے تیار ہیں۔”
انہوں نے قومی سلامتی کے حکام کے بیانات کا حوالہ دیا اور کہا کہ بھارت کی طرف سے پاکستان کے آبی وسائل کو روکنے کی کوئی بھی کوشش جنگ کے مترادف ہوگی۔
قرارداد میں بھارت کے اقدامات پر عالمی سطح پر جواب دہی کا مطالبہ کیا گیا اور کہا گیا کہ عالمی برادری بھارتی حکومت کی مخالفانہ مہمات پر توجہ دے۔ بھارت کی بیانیہ سازی کی کوششوں کو فریب اور دشمنی پر مبنی قرار دیتے ہوئے ان کی شدید مذمت کی گئی۔
یہ قرارداد سینیٹ کے متفقہ موقف کی عکاسی کرتی ہے، جو بھارتی مقبوضہ کشمیر میں حالیہ واقعات کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان اہم پیغام فراہم کرتی ہے۔