ارشد ملک کو پی آئی اے کے سی ای او کے عہدے پر بحال کرنے کی استدعا مسترد

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

SC rejects plea seeking restoration of Arshad Malik as PIA CEO

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لاینزکے سی ای او ارشد ملک کو عہدے پر بحال کرنے کی استدعا مسترد کر دی ہے،پی آئی اے کو چلانے کا اختیار بورڈ آف ڈائریکٹرز کو سونپ دیا  گیا ہے۔

سپریم کورٹ میں ارشد ملک کوپی آئی اے کے سی ای اوکے عہدے پرکام سے روکنے سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ عدالت عظمیٰ نے سندھ ہائی کورٹ سے مقدمہ کی تفصیلات طلب کرلیں اور مقدمہ نجکاری کیس کے ساتھ منسلک کردیا۔

درخواست گزار کا موقف تھا کہ قومی ایئر لائن کو چلانے کیلئے ایوی ایشن کا تجربہ ہونا چاہیے اورعدالت عالیہ نے ائیر کموڈور کو ٹھیکہ دینے پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ پی آئی اے کو خاندانی کمپنی بنا دیاگیا ہے بہتر ہے کہ فضائی کمپنی ائیر فورس کے حوالے کر دیں۔انہوں نے کہا کہ قومی ائیر لائن میں سفر کرکے حال تو دیکھیں۔

یہ ادارہ کسی کی جاگیر نہیں بلکہ قوم کا اثاثہ ہے، سی ای او کو عارضی انتظامات کے تحت لایا گیا تھاجبکہ اٹارنی جنرل نے کہا کہ ارشد محمود کو طریقہ کار کے مطابق کنفرم کردیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: قومی ائیرلائن کے سی ای او ارشد ملک نے بحالی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا

چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ پی آئی اے چیئرمین کا تقررقانون کے مطابق آنا چاہیے، معلوم نہیں کوئی ایئر مارشل پی آئی اے کو کیسے چلائے گا۔ انہوں نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بہتر ہے ائیر مارشل پیک اپ کر لیں اورحکومت طریقہ کار کے مطابق پی آئی اے کا نیا سربراہ تعینات کرے۔

سپریم کورٹ کے جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ جب سے یہ آئے ہیں پی آئی اے میں سو فیصد کرایہ بڑھا دیا ہے جبکہ اٹارنی جنرل نے کہا کہ سی ای او کی تقرری کیلئے اشتہار دیا گیا تھا۔

اس پر فاضل جج نے کہا کہ دیکھنا ہوگا کہ اشتہار کو کوئی خاص ڈیزائن دے کر تو نہیں دیا گیا، پرانے اشتہارات کا بھی جائزہ لیں گے۔

عدالت عظمیٰ نے ارشد محمود کو عہدے پر بحال کرنے کی استدعا مسترد کر دی جبکہ پی آئی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو کام کرنے کی اجازت دیتے ہوئے کیس کی سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی گئی۔

Related Posts