سندھ حکومت نے شہر قائد سمیت سندھ بھر میں گھروں یا دفاتر سے باہر کچرا پھینکنے اور پان تھوکنے پر سخت ایکشن لیتے ہوئے پابندی عائد کردی ہے اور دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔
سندھ حکومت نے صفائی مہم کے تحت کراچی کے ساتھ ساتھ صوبے کے تمام شہروں میں سڑکوں، پارکس، تفریح کے مقامات اور گلی محلوں میں بھی کچرا پھینکنے پر پابندی عائد کردی ہے جبکہ اس حوالے سے گزشتہ روز باقاعدہ نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ کشمیراورفلسطین کی قراردادوں پرعمل کرانےمیں ناکام رہی،سراج الحق
محکمہ داخلہ سندھ کے جاری کردہ نوٹیفیکیشن میں واضح طور پر تحریر ہے کہ گھروں کے باہر کچرا پھینکنے پر سختی سے پابندی عائد ہے جبکہ اسے قابل سزا جرم قرار دیا گیا ہے۔
گھروں سے باہر کچرا پھینکنے کے ساتھ ساتھ تعمیراتی کام کے دوران ملبہ سڑکوں پر پھینکنے اور ممنوعہ جگہوں پر پان تھوکنے پر بھی قانونی کارروائی کی جائے گی جس کے تحت جرم کے مرتکب افراد کو گرفتار کرکے جیل میں بند کیا جاسکتا ہے۔
سندھ حکومت کی طرف سے عائد کردہ تین ماہ کی پابندی کا اطلاق طوری طور پر صوبے بھر میں کردیا گیا ہے جس کے بعد کراچی سمیت سندھ بھر کے شہری سندھ کے کسی بھی شہر، گاؤں یا ضلعے میں کچرا گھر، دفتر یا دکان سے باہر نہیں پھینک سکیں گے۔
سندھ پولیس کو حکم دیا گیا ہے کہ عائد کردہ پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کو فوری گرفتار کیا جائے تاکہ کراچی سمیت سندھ بھر میں صفائی ستھرائی کے عمل کو تقویت مل سکے۔
یاد رہے کہ اس سے دو روز قبل پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کہہ چکے ہیں کہ آج پاکستان جیسے ایٹمی ملک کے سب سے بڑے شہر میں کچرا اٹھانے والا کوئی نہیں جبکہ کراچی کو صاف کرنے کے دعوے ہر سیاسی جماعت کرچکی ہے۔
میڈیا نمائندگان سے گفتگو کے دوران مصطفیٰ کمال نے کہا کہ میں 2005ء میں شہر قائد کا میئر بنایا گیا، مجھے غیر قانونی الاٹمنٹ کے کیس میں پیشیاں بھگتنی پڑ رہی ہیں جبکہ پرائیویٹ اراضی کو سرکاری بندہ الاٹ کر ہی نہیں سکتا۔ آج دُنیا کا بہترین میئر عدالتوں کے چکر لگا رہا ہے جبکہ ملک کا سب سے بڑا شہر صحت و صفائی کی سہولیات سے محروم ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان جیسے ایٹمی ملک کے سب سے بڑے شہر میں کچرا اٹھانے والا کوئی نہیں۔مصطفیٰ کمال