لاہور:انسدادِ منشیات عدالت نے پنجاب کے سابق وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5روز کی توسیع کرتے ہوئےاینٹی نارکوٹکس فورس(اے این ایف) کوحکم دیا ہے کہ انہیں28 اگست کو پیش کیا جائے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللہ کوآج انسدادِ منشیات عدالت میں پیش کیا گیا اور منشیات برآمدگی کیس میں ان کے وکلا اور استغاثہ اے این ایف کی طرف سے دلائل دئیے گئے۔معزز جج مسعود ارشد نے طرفین کے دلائل سنے اور ان پر ریمارکس دئیے۔
یہ بھی پڑھیں: چوہدری شوگر ملز کیس، مریم نواز کو نیب لاہور نے گرفتار کر لیا
عدالت میں سماعت کے دوران ا ے این ایف نے گرفتاری کی سی سی ٹی وی فوٹیج پیش کی جس کے بعد رانا ثناء اللہ کے وکلا نے عدالت کو درخواست کی کہ رانا ثناء اللہ کو ضمانت دی جائے جس پر عدالت نے اے این ایف حکام کے دلائل طلب کیے۔
حکام نے عدالت سے دلائل کے لیے مہلت کی درخواست کی جس پر وکیل صفائی نے استدعا کی کہ اے این ایف کی فراہم کردہ دستاویزات کو پڑھنے کے لیے وقت دیا جائے۔
بعد ازاں عدالت نے جرح کے لیے وکلا کو 28 اگست تک کی تاریخ دیتے ہوئے رانا ثناء اللہ کے ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع کرتے ہوئے ہدایت کی کہ استغاثہ اور وکلائے صفائی آئندہ پیشی پر مزید تیاری کے ساتھ پیش ہوں۔
یاد رہے کہ مسلم لیگ کی اعلی قیادت اس وقت مقدمات کا سامنا کرنے میں مصروف ہے۔ اس سے قبل چوہدری شوگر ملز کیس میں احتساب عدالت لاہور نے گرفتار سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔
احتساب عدالت میں مریم نواز اور نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس کو پیش کیا گیا۔ ڈیوٹی جج نعیم ارشد نے مقدمے کی سماعت کی۔دونوں ملزمان سے چوہدری شوگر ملز کیس کے بارے میں مختلف سوالات کیے گئے۔
مزید پڑھیں: چوہدری شوگر ملز کیس میں گرفتار مریم نواز کا چودہ روزہ ریمانڈ منظور